رمضان ریلیف پیکیج کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیا مہنگی

حسیب حنیف  جمعرات 8 جون 2017
بیسن سمیت کچھ اشیاکے نرخ مارکیٹ کے برابر، حکومت نے یوایس سی کے ذریعے عوام کو ریلیف کے لیے ڈیڑھ ارب کا رمضان پیکیج دیاتھا۔ فوٹو : فائل

بیسن سمیت کچھ اشیاکے نرخ مارکیٹ کے برابر، حکومت نے یوایس سی کے ذریعے عوام کو ریلیف کے لیے ڈیڑھ ارب کا رمضان پیکیج دیاتھا۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد:  یوٹیلٹی اسٹورز پر ریلیف پیکیج کے باوجود بعض اشیا مارکیٹ ریٹ سے مہنگی ملنے لگی ہیں جس کے باعث عوام تک حکومت کی جانب سے ڈیڑھ ارب سے زائد کے ریلیف پیکیج کے ثمرات نہیں پہنچ پا رہے۔

یوٹیلٹی اسٹورزکی جانب سے جن 18اشیا پر رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ریلیف دیا گیا ان میں سے 2 اشیا مارکیٹ ریٹ سے مہنگی جبکہ چند اشیا کا ریٹ یوٹیلٹی اسٹور کے تقریباً برابر ہے، یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی جانب سے 5 کلو چینی275روپے میں فروخت کی جا رہی ہے جبکہ اسلام آباد کے ایک بڑے اسٹور میں 5کلو چینی کا تھیلا 270روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جو یوٹیلٹی اسٹور کی قیمت سے 5روپے سستا ہے جبکہ یوٹیلٹی اسٹورز کی جانب سے رمضان پیکیج کے تحت عوام کے لیے چینی میں 5 روپے بچت ظاہر کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے رمضان پیکیج کے تحت عوام کو ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا ریلیف دیا گیا ہے مگر اس کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی جانب سے دیے جانے والے ریلیف میں چند اشیا کی قیمتیں یا تو اسلام آباد کے بڑے اسٹوروں کی قیمت کے برابر یا زیادہ ہیں۔

اسی طرح مشروبات میں 800 روپے ملی لیٹر کے مشروب کی جو بوتل یوٹیلٹی اسٹور پر 155روپے کی فروخت ہورہی ہے وہ اسلام آباد کے ایک بڑے اسٹور پر 152روپے کی فروخت کی جا رہی ہے جس پر یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی جانب سے 15روپے بچت ظاہر کی گئی ہے، اسی طرح یوٹیلٹی اسٹورز پر بیسن 125روپے کلو کے ساتھ عوام کے لیے 25 روپے بچت ظاہر کی گئی ہے لیکن بیسن مارکیٹ میں بھی 125روپے کلو دستیاب ہے، اسی طرح یوٹیلٹی اسٹور کی دیگر اشیا پر بھی عوام کو ریلیف فراہم کر تے ہوئے جو بچت ظاہر کی گئی ہے دراصل وہ ریلیف عوام کو فراہم نہیں کیا جارہا۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیڑھ ارب سے زائد عوام کے لیے ریلیف کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز پر گنتی کی 18اشیا میں سے بھی چند اشیا کا مہنگا ہونا یا مارکیٹ ریٹ کے برابر ہونا لمحہ فکریہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔