شاہینوں کے بجھے چہرے پھر سے کھل اُٹھے

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 9 جون 2017
پاکستانی اسپنرز واضح فرق ثابت ہوئے، گرین شرٹس کا یہ اچھا دن تھا، جنوبی افریقی کوچ۔ فوٹو : اے ایف پی

پاکستانی اسپنرز واضح فرق ثابت ہوئے، گرین شرٹس کا یہ اچھا دن تھا، جنوبی افریقی کوچ۔ فوٹو : اے ایف پی

برمنگھم: چیمپئنز ٹرافی میں شاہینوں کے بجھے چہرے پھر سے کھل اٹھے، پروٹیز کیخلاف فتح سے گرین شرٹس کا اعتماد بحال ہونے لگا۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کیخلاف انتہائی ناقص کارکردگی کے بعد پاکستان نے جنوبی افریقہ کیخلاف حیران کن فتح حاصل کی، بارش زدہ میچ کا فیصلہ ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت ہوا، سرفراز احمد الیون نے پروٹیز کی مضبوط بیٹنگ لائن کو 219تک محدود رکھا،بعد ازاں فخر زمان کی جارحانہ اننگز سے ملنے والے آغاز نے رن ریٹ اتنا بہتر رکھا کہ دوبارہ کھیل شروع نہ ہونے پر پاکستان کو 19 رنز سے فاتح قرار دیا گیا۔

میچ کے اختتام پر پریس کانفرنس میں سرفراز احمد نے کہا کہ یہی ہماری ٹیم اور دستیاب بہترین کھلاڑی ہیں، مستقبل میں مزید بہتر کارکردگی کیلیے ان کو سپورٹ کرنا ہوگا، اچھی بولنگ اور فیلڈنگ کی بدولت پروٹیز کو زیر کرنے میں کامیاب ہوئے، اسپنرز عماد وسیم اور محمد حفیظ نے اننگز کے آغاز میں بہترین بولنگ کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے حریف ٹیم دباؤ کا شکار ہوئی، بولرز نے کامیابیاں حاصل کیں۔ حسن علی نے خاص طور پر شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا، وکٹیں گرتی رہیں تو اچھی ٹیم اور مضبوط بیٹنگ لائن بھی پریشر میں آجاتی ہے، گزشتہ میچ میں آخری 4اوورز میں 74 رنز پڑے اس بار ایسا نہیں ہوا۔

ایک سوال کے جواب میں سرفراز نے کہا کہ بارش کا تو سوچا ہی نہیں تھا، اچھی اور پلان کے مطابق بولنگ کی اور حریف کو کم سکور تک محدود رکھا۔ کپتان نے کہا کہ جب سے ٹیم میں شامل ہوا اور پھر کمان سنبھالی تو دیکھا ہے کہ نوجوان کھلاڑی کافی دباؤ میں آجاتے ہیں، بھارت کیخلاف میچ میں بھی ایسا ہی ہوا جس کے باعث نہ بولنگ اچھی ہوئی نہ بیٹنگ اور نہ ہی فیلڈنگ بہتر تھی۔

سرفراز نے کہا کہ روایتی حریف کے ہاتھوں 124 رنز سے شکست کے بعد کوچنگ اسٹاف نے ٹیم کا مورال بلند کرنے میں بے حد مدد کی، جس سے جنوبی افریقہ کیخلاف کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ غلطیاں ہوتی ہیں اور وہ سیکھ رہے ہیں۔ سرفراز احمد نے کہا کہ فخر زمان نے اچھا کھیل پیش کیا، اوپنر کیساتھ کراچی میں کرکٹ کھیلی ہے اور وہ ایک باصلاحیت کھلاڑی ہیں۔

دوسری جانب جنوبی افریقی کوچ رسل ڈومنگو نے کہا کہ ہم نے پچ کا معائنہ نہیں کیا تھا بلکہ سوچا تھا کہ اس کا رویہ پہلے میچز جیسا ہوگا، تاہم پاکستانی اسپنرز واضح فرق ثابت ہوئے،دیگر بولرز نے بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان سے سوال کیا گیا کہ کیا بھارت کے ساتھ میچ کے بعد آپ کو ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستانی ٹیم اس طرح کار کردگی دکھائے گی تو انھوں نے جواب میں کہا کہ نہیں، ایسا کچھ نہیں سوچا تھا، گرین شرٹس نے تو پروٹیز سے بہتر کھیل پیش کیا۔ میں یہاں یہ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان کا برا نہیں، اچھا دن تھا، یہ ایک خطرناک ٹیم اور حریف ٹیموں کے لیے ہمیشہ خطرہ ہی ثابت ہوتی ہے۔

علواہ ازیں ایک سوال کے جواب میں سرفراز نے کہا کہ پروٹیز نے اسپن بولنگ کیخلاف جس طرح کھیلا ہے اس پر کوئی تشویش نہیں، پاکستانی اسپنرز نے بولنگ ہی بہت اعلیٰ کی، جنوبی افریقی ٹیم بھارتی کنڈ یشنز میں اسپنرز کا اچھا مقابلہ کرچکی سری لنکا کے خلاف سیریز میں بھی کامیاب رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔