- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- دعائیہ تقریب پر مقدمہ؛ علیمہ خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- ’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- سندھ اور بلوچستان میں گیس و خام تیل کی پیداوار میں اضافہ
- چین کی موبائل فون کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان
- آرمی چیف اور ایرانی صدر کی اہم ملاقات، سرحدی سلامتی اور علاقائی امن پر تبادلہ خیال
- اب کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آئے گی بلکہ لوگوں کو ٹیکس دینا ہوگا، وزیر خزانہ
- شنگھائی الیکٹرک کمپنی نے کے الیکٹرک کے حصص خریدنے کی پیشکش واپس لے لی
1لاکھ 60 ہزار مشکوک شناختی کارڈ بلاک کیے، نادرا
اسلام آباد: نادراکی جانب سے ملک بھر میں مجموعی طورپر 1 لاکھ 60 ہزار 286 مشکوک شناختی کارڈ بلاک کیے گئے جن میں سے زیادہ تعداد خیبر پختونخوا کے شناختی کارڈز کی تھی جبکہ سب سے کم مشکوت شناختی کارڈ گلگت بلتستان سے بلاک کیے گئے۔
سینیٹ فنکشنل کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات کا اجلاس گزشتہ روزکمیٹی کے چیئرمین سینیٹر میر کبیر احمدکی صدارت میں ہوا، چیئرمین نادرا عثمان مبین نے اجلاس کوبتایاکہ سال2016-17 کے دوران 20 لاکھ سے زائد شہریوں کو مفت کارڈ جاری کیے گئے، کمیٹی میں پیش کیے جانے والے اعداد وشمارکے مطابق سب سے زیادہ مشکوک شناختی کارڈ خیبر پختونخوا سے سامنے آئے اور نادرانے41 ہزار 554 خیبر پختونخوا کے شناختی کارڈ بلاک کیے، اسی طرح فاٹا سے7ہزار 46، پنجاب سے 38ہزار 63، سندھ 40 ہزار 42، بلوچستان 24 ہزار 503، گلگت بلتستان 121، اسلام آباد 6ہزار 149،کشمیر 1973اور بیرون ملک کے 835 شناختی کارڈ بلاک کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب چیئرمین نادرا نے بتایاکہ اس طرح 50 سینٹرزمیں ون ونڈو آپریشن کو متعارف کروایا گیا جبکہ ملک بھر میں مزید50 سینٹرز پر ون ونڈوشروع کریں گے، چیئرمین کمیٹی نے نادرا کی جانب سے میٹنگ کا ورکنگ پیپر موصول نہ ہونے اور وزارت داخلہ کے حکام کے کمیٹی میں نہ آنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت داخلہ اور نادرا سے3 دن کے اندر ورکنگ پیپر بھیجنے کے احکام جاری کردیے جبکہ کمیٹی نے بند شناختی کارڈ کے حوالے سے ناظم یا چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل کو بھی تصدیق کے اختیارات دینے کی تجویز پیش کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔