1لاکھ 60 ہزار مشکوک شناختی کارڈ بلاک کیے، نادرا

حسیب حنیف  جمعـء 9 جون 2017
اعداد وشمارکے مطابق سب سے زیادہ مشکوک شناختی کارڈ خیبر پختونخوا سے سامنے آئے۔ فوٹو: فائل

اعداد وشمارکے مطابق سب سے زیادہ مشکوک شناختی کارڈ خیبر پختونخوا سے سامنے آئے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: نادراکی جانب سے ملک بھر میں مجموعی طورپر 1 لاکھ 60 ہزار 286 مشکوک شناختی کارڈ بلاک کیے گئے جن میں سے زیادہ تعداد خیبر پختونخوا کے شناختی کارڈز کی تھی جبکہ سب سے کم مشکوت شناختی کارڈ گلگت بلتستان سے بلاک کیے گئے۔

سینیٹ فنکشنل کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات کا اجلاس گزشتہ روزکمیٹی کے چیئرمین سینیٹر میر کبیر احمدکی صدارت میں ہوا، چیئرمین نادرا عثمان مبین نے اجلاس کوبتایاکہ سال2016-17 کے دوران 20 لاکھ سے زائد شہریوں کو مفت کارڈ جاری کیے گئے، کمیٹی میں پیش کیے جانے والے اعداد وشمارکے مطابق سب سے زیادہ مشکوک شناختی کارڈ خیبر پختونخوا سے سامنے آئے اور نادرانے41 ہزار 554 خیبر پختونخوا کے شناختی کارڈ بلاک کیے، اسی طرح فاٹا سے7ہزار 46، پنجاب سے 38ہزار 63، سندھ 40 ہزار 42، بلوچستان 24 ہزار 503، گلگت بلتستان 121، اسلام آباد 6ہزار 149،کشمیر 1973اور بیرون ملک کے 835 شناختی کارڈ بلاک کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب چیئرمین نادرا نے بتایاکہ اس طرح 50 سینٹرزمیں ون ونڈو آپریشن کو متعارف کروایا گیا جبکہ ملک بھر میں مزید50 سینٹرز پر ون ونڈوشروع کریں گے، چیئرمین کمیٹی نے نادرا کی جانب سے میٹنگ کا ورکنگ پیپر موصول نہ ہونے اور وزارت داخلہ کے حکام کے کمیٹی میں نہ آنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت داخلہ اور نادرا سے3 دن کے اندر ورکنگ پیپر بھیجنے کے احکام جاری کردیے جبکہ کمیٹی نے بند شناختی کارڈ کے حوالے سے ناظم یا چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل کو بھی تصدیق کے اختیارات دینے کی تجویز پیش کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔