- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
نیند میں خلل موٹاپے کی وجہ بن سکتا ہے، ماہرین
اسٹاک ہوم: سویڈن کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اگر ہماری نیند مسلسل متاثر ہوتی رہے تو اس کا نتیجہ موٹاپے میں اضافے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔
پچھلے کئی مطالعات سے یہ تو معلوم ہوچکا تھا کہ نیند کی خرابی کا موٹاپے سے کچھ نہ کچھ تعلق ضرور ہے لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ آخر یہ تعلق کس نوعیت کا ہے اور یہ کہ مجموعی جسمانی وزن پر نیند متاثر ہونے کے اثرات کس طرح مرتب ہوتے ہیں۔
اپسالا یونیورسٹی، سویڈن میں ڈاکٹر کرسچیان بینیڈکٹ کی سربراہی میں طبّی ماہرین کی ایک ٹیم نے نیند پوری نہ ہونے کے مختلف ذہنی و جسمانی اثرات کا بڑی تفصیل اور باریک بینی سے جائزہ لیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ وہ لوگ جن کی نیند اکثر پوری نہ ہوسکے یا جنہیں نیند خراب ہونے کی شکایت رہتی ہو، ایسے افراد کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی دوسرے صحت مند افراد کی نسبت کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔
گزشتہ دنوں لزبن میں منعقدہ ’’یوروپین کانگریس آف اینڈوکرائنالوجی‘‘ کے سالانہ اجلاس میں اس مطالعے کے نتائج پیش کیے گئے جن سے پتا چلتا ہے کہ اگر روزانہ معمول کے مطابق نیند پوری ہوتی رہے تو مختلف ہارمونوں کے درمیان توازن قائم رہتا ہے لیکن اگر نیند پوری نہ ہو یا مسلسل متاثر رہنے لگے تو ہارمونوں میں توازن بھی بگڑ جاتا ہے جس کا اثر دوسرے کئی جسمانی نظاموں پر پڑتا ہے۔
مثلاً وہ ہارمون جو کھانا کھانے کے بعد پیٹ بھر جانے کا احساس پیدا کرتے ہیں، ان کی مقدار کم رہ جاتی ہے جبکہ بھوک لگانے والے ہارمون زیادہ مقدار میں بننے لگتے ہیں۔ اس عدم توازن کی وجہ سے متاثرہ شخص کو نہ صرف بار بار بھوک لگتی ہے بلکہ بہت زیادہ کھانے پر بھی اس کی بھوک ختم نہیں ہوتی۔ اگر یہ بات زیادہ عرصے تک معمول بنی رہے تو پھر نیند کی خرابی وزن میں اضافے کو جنم دیتی ہے اور انسان آہستہ آہستہ موٹاپے کا شکار ہوتا چلا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ نیند خراب ہونے کے باعث تھکن بھی طاری رہنے لگتی ہے، معمول کے کاموں میں دلچسپی برقرار نہیں رہتی جبکہ جسمانی سرگرمیوں سے جی چرانے اور آرام کرنے کی شعوری خواہش جیسی کیفیات بھی متاثرہ فرد پر حاوی رہنے لگتی ہیں جو موٹاپے میں اضافے کو اور بھی تیز رفتار بناتی ہیں جبکہ موٹاپا کم کرنے کی کوششیں ناکام ہونے کا اہم سبب بن جاتی ہیں۔
ڈاکٹر بینیڈکٹ کہتے ہیں کہ نیند کا خراب ہونا کسی بھی وجہ سے ہو سکتا ہے لیکن آج کل کے زمانے میں ہمارا طرزِ حیات (لائف اسٹائل) اس حوالے سے اہم ترین کردار رکھتا ہے کیونکہ سوشل میڈیا پر لوگ رات دیر تک جاگ کر اپنا وقت گزارتے ہیں جبکہ سماجی تقریبات بھی عموماً رات دیر گئے تک جاری رہتی ہیں۔ ان حقائق کی روشنی میں ڈاکٹر بینیڈکٹ کا مشورہ ہے کہ اگر آپ اپنے موٹاپے پر قابو پانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے پوری اور بھرپور نیند سونے کی عادت ڈالیے تاکہ ہارمونوں میں توازن بحال ہو اور آپ مناسب نیند لینے کے بعد خود کو تازہ دم محسوس کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔