برطانوی وزیراعظم تھریسا مے ایک بار پھر حکومت بنانےکی پوزیشن میں

ویب ڈیسک  جمعـء 9 جون 2017
تھریسا مےکی حکمراں جماعت کنزرویٹیو پارٹی نے 318 نشستیں حاصل کیں۔ فوٹو: اے ایف پی

تھریسا مےکی حکمراں جماعت کنزرویٹیو پارٹی نے 318 نشستیں حاصل کیں۔ فوٹو: اے ایف پی

 لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے الیکشن میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد پانچویں نمبر پر آنے والی جماعت ڈی یو پی سے حکومت سازی کا معاہدہ کرلیا ہے۔

برطانیہ میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں کنزرویٹیو پارٹی نے 650 میں سے 318 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ لیکن اس کے باوجود اس کے پاس سادہ اکثریت کے لیے مطلوبہ 326 ارکان کی حمایت حاصل نہیں، جسکے لیے پارٹی نے ایک اور جماعت  ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی (ڈی یو پی) سے شراکت اقتدار کے حوالے سے رابطے کئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی انتخابات میں کوئی جماعت اکثریت حاصل نہ کرسکی

ڈی یو پی نے حالیہ انتخابات میں 10 نشستیں اپنے نام کی ہیں، دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان حکومت سازی  کے لیے معاملات طے پاگئے ہیں۔ اسی بنیاد پر تھریسا مے نے اپنی پارٹی سے استعفے کے لیے اٹھنی والی آوازوں پر کان دھرنے کے بجائے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کرکے حکومت سازی کی اجازت حاصل کرلی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تھریسا مے نے دوبارہ حکومت بنانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بریگزٹ کے معاملے پر بات چیت دس دن کے اندر شروع کردی جائے گی۔

دوسری جانب لیبر پارٹی ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ہے جس کے ارکان کی تعداد 261 ہے، ایوان زیریں میں تیسری بڑی سیاسی قوت اسکاٹش نیشنل پارٹی ہے جس نے 35 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔  اسکاٹش نیشنل پارٹی نے لیبر پارٹی کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ جس کے بعد دونوں جماعتوں کے مجموعی ارکان کی تعداد 296 ہوجائے گی۔ لیبر پارٹی نے اس کے علاوہ دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے عام انتخابات میں 11 پاکستانی نژاد امیدوار کامیاب

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔