بھارت کے ’بگ تھری‘ بھی دولت کے پجاری نکلے

اسپورٹس ڈیسک  پير 12 جون 2017
پہلے بھی ان کی جانب سے معاوضوں کا مطالبہ کیا گیا تھا مگر تب اسے رد کردیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

پہلے بھی ان کی جانب سے معاوضوں کا مطالبہ کیا گیا تھا مگر تب اسے رد کردیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

ممبئی: بھارتی کرکٹ کے ’بگ تھری‘ بھی دولت کے پجاری نکلے، سچن ٹنڈولکر، ساروگنگولی اور لکشمن نے کوچ ڈھونڈنے کا معاوضہ مانگ لیا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ نے جگموہن ڈالمیا کے دور میں کرکٹ ایڈوائزری کمیٹی قائم کی تھی جس میں سابق اسٹار بیٹسمین سچن ٹنڈولکر، ساروگنگولی اور لکشمن شامل ہیں، اس کمیٹی کا مقصد کرکٹ معاملات پر اپنی ماہرانہ رائے دینا تھا بعد میں اسے سینئر ٹیم کے نئے کوچ کی تلاش کی ذمہ داری بھی سونپی گئی۔ اسی کمیٹی نے ہی موجودہ ہیڈ کوچ انیل کمبلے کا تقرر کیا تھا اور اب نئے کوچ کیلیے امیدواروں سے انٹرویو بھی اسی کمیٹی نے ہی کرنے ہیں، حیران کن طور پر اپنے وقت کے معروف کرکٹرز اور بھارتی کرکٹ میں ’بگ تھری‘ کا درجہ رکھنے والے کھلاڑیوں نے معاوضے کامطالبہ کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو راہول جوہری سے یہ مطالبہ کیا گیا جس نے ان کا پیغام سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کو پہنچانے کی یقین دہانی کرائی ہے جوکہ اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔

دوسری جانب کرکٹ حکام ایڈوائزی کمیٹی کے اس مطالبے پر کافی ناخوش ہیں، ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ یہ بھی بورڈ کی دوسری سب کمیٹیوں کی طرح ایک کمیٹی ہے جوکہ باقی کمیٹیوں کے ممبران کو کوئی ادائیگی نہیں کی جاتی تو انہیں کیسے معاوضہ دیا جاسکتا ہے، پہلے بھی ان کی جانب سے معاوضوں کا مطالبہ کیا گیا تھا مگر تب اسے رد کردیا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گنگولی کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کے صدر بھی ہیں جبکہ وہ اور لکشمن بی سی سی آئی کے کنٹریکٹ یافتہ کمنٹیٹرز بھی ہیں۔

واضح رہے کہ ایڈوائزی کمیٹی نے سب سے پہلے معاوضوں کا مطالبہ 2015میں کیا تھا تاہم اس وقت بی سی سی آئی کے آنجہانی صدر جگموہن ڈالمیا نے اس مطالبے کو مسترد کردیا تھا۔

ایک سابق بورڈ آفیشل کا کہنا ہے کہ جگموہن کا اس مطالبے پر کہنا تھا کہ کمیٹی ممبران کومعاوضہ دینا بورڈ کی روایت نہیں ہے، انھیں صرف میٹنگز کے موقع پر رہائش، گاڑی اور ڈیلی الاؤنس ہی دیا جاسکتا ہے اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں دیا جائے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔