- دہشت گرد نماز کی پہلی صف میں موجود تھا، خواجہ آصف
- بنی گالہ سے قتل کے ملزم کو لے جانے والی جھنگ پولیس پر فائرنگ، اہلکار شہید
- بابراعظم میرے بیٹے جیسا ہے اُس سے کبھی ناراض نہیں ہوا، وسیم اکرم
- پاکستان کیخلاف جنگ کرنیوالوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دینگے، وزیراعظم
- امریکا کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ؛ صدر اور اپوزیشن سر جوڑ کر بیٹھنے کو تیار
- صوابی میں سی ٹی ڈی آپریشن، خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا
- جنوبی افریقا میں سالگرہ کی تقریب پر فائرنگ؛ 8 افراد ہلاک
- فواد چوہدری کہاں ہیں کچھ پتا نہیں، حبا چوہدری
- پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکا، اہلکاروں سمیت 28 افراد شہید
- پی ایس ایل کے نمائشی میچ کیلیے ٹکٹ کی قیمت صرف 20روپے
- قتل کی سازش کا الزام؛ آصف زرداری کا عمران خان کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- پختونخوا الیکشن کی تاریخ نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کا عدالت جانے کا فیصلہ
- حب میں مسافر بس حادثے کا مقدمہ مالکان کیخلاف درج
- پاکستانی باکسر نے دبئی میں پروفیشنل باکسنگ فائٹ جیت لی
- مار گئی ہمیں یہ مہنگائی!
- مارشل آرٹس میں عالمی ریکارڈ ہولڈر راشد نسیم اطالوی ٹی وی شو میں مدعو
- مہنگائی کیخلاف عوام بیدار ہوں، احتجاج کے بغیر مسائل کم نہیں ہونگے، حافظ نعیم
- امارات کے صدر کا اسلام آباد کا دورہ ملتوی
- حکومت سے فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب
- کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا مقدمہ درج
کوئٹہ: پولیس ناکے پر فائرنگ سے 3 اہلکار شہید

کوئٹہ ہی میں منگچر کے علاقے جوہان میں ایف سی بم سے حملہ کیا گیا جس میں 4 سپاہی زخمی ہوگئے ۔ فوٹو : فائل
ملک میں دہشت گردانہ کارروائیاں ابھی تھمی نہیں ہیں، وطن عزیز میں امن کے درپے انسانیت دشمن مذمومانہ کارروائیوں کے ذریعے وقتاً فوقتاً اپنی موجودگی کا احساس دلاتے رہتے ہیں۔ گزشتہ روز کوئٹہ میں پولیس ناکے پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 اہلکار شہید جب کہ ایک راہگیر زخمی ہوگیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب چکی شاہوانی کے مقام پر پولیس اہلکار ناکہ لگا کر چیکنگ کررہے تھے کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار چار حملہ آوروں فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔ واقعے کے بعد ایف سی اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا اور 27 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے جب کہ شدت پسند تنظیم لشکر جھنگوی العالمی نے اس حملے کی ذمے داری قبول کی ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ ہی میں منگچر کے علاقے جوہان میں ایف سی بم سے حملہ کیا گیا جس میں 4 سپاہی زخمی ہوگئے۔ لیویز ذرایع کے مطابق اتوار کو 3 بجے کے قریب ایف سی اہلکار گشت کررہے تھے کہ ان کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا اور فرار ہوگئے۔ پاکستان میں شرپسند و دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ کالعدم جماعتیں بھی پوری طرح فعال ہیں، بظاہر آپریشن ضرب عضب، ردالفساد اور ٹارگٹڈ آپریشنزکے بعد یہ عناصر پسپا ہوگئے تھے لیکن ملک میں اب تک مکمل امن کا قیام ممکن نہیں ہوپایا ہے، ہر چند روز بعد دہشت گردی کا ایک نیا واقعہ پیش آتا ہے اور کوئی نہ کوئی عالمی دہشت گرد تنظیم واقعے کی ذمے داری قبول کرلیتی ہے۔ یہ صورتحال انٹیلی جنس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی توجہ کی متقاضی ہے۔ ان دہشت گردوں کا جڑ سے خاتمہ لازم ہے۔ صائب ہوگا کہ ایک بار پھر نئے عزم کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لیے فعال ہوا جائے۔
ان واقعات کے درپردہ خفیہ ہاتھوں کو تلاش کرنے اور دہشت گردی کی وارداتوں میں معاون بننے والے ’’سہولت کاروں‘‘ کو تلاش کیا جانا ازحد ضروری ہے۔ اگرچہ یہ دہشت گرد عناصر پوشیدہ ہیں لیکن ان کے سہولت کار ہمارے ہی درمیان، ہمارے معاشرے میں پنپ رہے ہیں، ان کالی بھیڑوں کا تلاش کیا جانا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ انٹیلی جنس اداروں کو اپنی کارکردگی بڑھانا ہوگی، واردات سے پہلے دہشت گردوں تک پہنچ کر ان کی بیخ کنی کرنا ہوگی تاکہ معصوم عوام کو ان کے شرپسندانہ حملوں سے بچایا جاسکے۔ وطن میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہی وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے، اس جانب کوتاہی نہ برتی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔