- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
- گوجرانوالہ: 10 سالہ بچے نے غیرت کے نام پر ماں کی جان لے لی
- آسٹریلیا میں سکے سے بھی چھوٹا انتہائی تابکار کیپسول گرکرگم ہوگیا
- اسکول کی طالبہ نے صاف ہوا فراہم کرنے والا بیگ پیک بنالیا
- طالبعلم پر ٹیچر کا تشدد، اسکول کی رجسٹریشن معطل اور جرمانہ عائد
- اسمبلیاں تحلیل کرنا بہترین حکمت عملی تھی، حکومت بند گلی میں آگئی، عمران خان
- ملک میں اب نواز شریف کے سوا کوئی چوائس نہیں، مریم نواز
- سونے کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر ہزاروں روپے کا اضافہ
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم ون ڈے، سوریا کمار ٹی20 میں پہلی پوزیشن پر براجمان
اسٹیٹ لائف کی سالانہ رینٹل آمدنی 1 ارب روپے سے تجاوز

2016 میں 1123ملین روپے رہی،کئی شہروں میں مزید منصوبے شروع کرنے کافیصلہ۔ فوٹو: فائل
کراچی: اسٹیٹ لائف انشورنس آف پاکستان بیمہ سیکٹر میں واحد حکومتی ملکیتی کارپوریشن ہے جوتقریباً 500ارب روپے کا لائف فنڈ آپریٹ کرنے کے ساتھ 56 لاکھ پالیسی ہولڈرز کے لیے کسٹمربینک کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہے۔
ایس ایل آئی سی ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں پرائم لوکیشنز پر کارپوریشن کی ملکیت میں 54 کمرشل عمارتیں، 16کمرشل پلاٹس، 14 رہائشی یونٹس اور 7دیگر جائیدادیں ہیں جن کی مارکیٹ ویلیو 3400ملین روپے سے زیادہ ہے جس کا انتظام اسٹیٹ لائف کا ریئل اسٹیٹ ڈویژن چلاتا ہے، یہ جائیدادیں کارپوریشن کی آمدنی میں حصہ ملا رہی ہیں جس نے سال 2016 میں 1123ملین روپے کا لینڈمارک عبور کرلیا، پالیسی ہولڈرز کو زیادہ سے زیادہ مالی مدد دینے کے لیے ریئل اسٹیٹ ڈویژن مسلسل نئے منصوبے بنا رہا ہے۔
منصوبے کے مطابق جناح ایونیو اسلام آباد میں 22منزلہ اسٹیٹ لائف ٹاور کی 2018 میں تکمیل ایک اور لینڈمارک کامیابی ہوگی جس سے کارپوریشن کی رینٹل انکم میں مزید اضافہ ہوگا، اسی طرح اسٹیٹ لائف نے رحیم یارخان، ساہیوال، سرگودھا، سیالکوٹ اور بے نظیرآباد میں اپنے موجودہ پلاٹوں پر اسٹیٹ آف دی آرٹ منصوبے شروع کرنے کے اسٹریٹجک فیصلے بھی لیے ہیں، کراچی میں تجارتی سرگرمیاں بڑھنے کو بھانپتے ہوئے ایس ایل آئی سی نے شاہراہ فیصل، کلفٹن اور ٹاور کی پرائم کمرشل لوکیشنز پر 3 بلند عمارتیں تعمیرکرنے کابھی منصوبہ بنایا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔