تجارتی خسارہ 11 ماہ میں ریکارڈ 30 ارب ڈالر پر جا پہنچا

وقائع نگار خصوصی  منگل 13 جون 2017
مئی میںدرآمدات بڑھنے،ایکسپورٹ گرنے سے تجارتی خسارہ8.5فیصداضافے سے 3 ارب 46 کروڑڈالر تک پہنچ گیا،پی بی ایس۔ فوٹو: فائل

مئی میںدرآمدات بڑھنے،ایکسپورٹ گرنے سے تجارتی خسارہ8.5فیصداضافے سے 3 ارب 46 کروڑڈالر تک پہنچ گیا،پی بی ایس۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  تجارتی خسارے پر قابو پانے، برآمدات میں اضافے اور درآمدات میں کمی لانے کے حکومتی دعوے پورے نہ ہوسکے۔

رواں مالی سال کے پہلے 11 کے دوران تجارتی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 30ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 21ارب 10کروڑ 70لاکھ ڈالر تھا، اسی طرح برآمدات میں رواں مالی سال کے پہلے 11 میں گزشتہ سال کے اسی مدت کے مقابلے میں3.13فیصد کمی اور درآمدات میں 20.60 فیصد اضافہ ہو گیا، جولائی تا مئی کے دوران برآمدات کا حجم 18 ارب 54 کروڑ 10لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 19ارب 14کروڑ ڈالر تھا۔

پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں درآمدات 48ارب 53کروڑ 90لاکھ ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اسی مدت میں 40ارب 24کروڑ 70لاکھ ڈالر تھیں۔ پی بی ایس کے مطابق اپریل کے مقابلے میں مئی 2017 میں برآمدات میں 10فیصد کمی ہوگئی اور درآمدات میں 1.88فیصد اضافہ ہوگیا، اپریل میں برآمدات 1ارب 80کروڑ 50لاکھ ڈالر اور مئی میں کم ہوکر 1ارب 62کروڑ 70لاکھ ڈالر رہیں، اسی طرح مئی 2016کے مقابلے میں مئی 2017 میں برآمدات میں11فیصد کمی اور درآمدات میں 28فیصد اضافہ ہوگیا، گزشتہ ماہ تجارتی خسارہ8.52 فیصد کے اضافے سے 3ارب46 کروڑ50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔