- لکی مروت؛ مشترکہ آپریشن میں 12 دہشت گرد ہلاک، پولیس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 926 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- سرفراز احمد پی ایس ایل 8 کی تیاری کے لیے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- دیامر میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
برطانیہ؛ تھریسامے نے نئی کابینہ کا اعلان کر دیا؛ اہم وزارتوں پر پرانے وزرا برقرار

کنزرویٹو پارٹی کے بعض ارکان کا تھریسامے پر عدم اعتماد، دستخطی مہم تیز، 48 فیصد نے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔ فوٹو : فائل
لندن: تھریسامے نے نئی کابینہ کا اعلان کردیا، اہم وزارتوں پر پرانے وزرا کو برقرار رکھا گیا، حکومت کی تشکیل کیلیے مذاکرات جاری ہیں۔
تھریسامے نے نئی کابینہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کیلیے کنزرویٹو پارٹی نے کونے کونے سے باصلاحیت افراد کو جمع کیے ہیں، موجودہ حکومت میں اہم وزارتوں پر تعینات وزرا میں سے بیشتر کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھاہے۔ ذرائع کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کے بعض ارکان نے وزیر اعظم تھریسامے پر عدم اعتماد کرتے ہوئے ان کے دوبارہ وزیراعظم بننے کی مخالفت کردی۔
صحافیوں سے گفتگو کے برطانوی وزیراعظم کاکہناتھاکہ وہ انتخابی مہم کے دوران واضح کرچکی ہیں کہ اگر وہ منتخب ہوگئیں تو وہ پوری مدت کیلیے وزیراعظم رہیں گی تاہم انتخابات میں تھریسا مے کی جماعت نے غیر متوقع طور پر پارلیمان میں سادہ اکثریت کھودی تھی۔
ذرائع کے مطابق تھریسامے کیخلاف شروع کی گئی دستخطی مہم میں اس وقت تک نصف ملین سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں، سروے کے شرکاء میں سے 48 فیصد نے تھریسامے کے وزارت اعظمیٰ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے، چیئرمین جیرمی کوربائن نے کہا ہے کہ میں اب بھی وزیر اعظم بن سکتا ہوں، پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنا پروگرام اوربجٹ پارلیمنٹ میں پیش کریگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔