- بھارتی لڑکے نے رکشے کو لگژری رکشے میں تبدیل کر دیا
- سورج کے حجم سے 30 ارب گُنا بڑا بلیک ہول دریافت
- نزلے کے دوران ہارٹ اٹیک کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے، تحقیق
- پشاور؛ رمضان المبارک میں آٹا 500 روپے تک مہنگا ہوگیا، شہری پریشان
- کیویز کے دورہ پاکستان میں میچز کا شیڈول پھر تبدیل کرنے کا امکان
- ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے
- اے این ایف کی مختلف کارروائیوں میں کئی من منشیات برآمد
- دنیا کا آخری کوچ مکی آرتھر
- یکم اپریل سے پیٹرول 5، ڈیزل 20 روپے لیٹر سستا ہونے کا امکان
- دورانِ واردات شہریوں کو قتل کرنے والا انتہائی مطلوب ڈاکو گرفتار
- پیٹرول پر سبسڈی، آئی ایم ایف نے حکومت کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی
- توشہ خانہ فوجداری کیس؛ عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور
- کھانے پینے کی اشیا کی بڑھتی قیمتوں پرتنقید، بنگلا دیش میں صحافی گرفتار
- روزہ دار خاتون عمرہ ادائیگی کے دوران انتقال کرگئیں
- لکی مروت؛ تھانہ صدر پر دہشتگردوں کا حملہ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید
- الیکشن کمیشن نے پختونخوا میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش
- پیمرا کا پی بی اے سے سرچارج کا مطالبہ آرڈیننس کیخلاف ہے، سپریم کورٹ
- شکیب الحسن ٹی20 میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر بن گئے
- نجی پاکستانی ایئرلائن نے بین الاقوامی پروازوں کا آغاز کردیا
برطانیہ؛ تھریسامے نے نئی کابینہ کا اعلان کر دیا؛ اہم وزارتوں پر پرانے وزرا برقرار

کنزرویٹو پارٹی کے بعض ارکان کا تھریسامے پر عدم اعتماد، دستخطی مہم تیز، 48 فیصد نے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔ فوٹو : فائل
لندن: تھریسامے نے نئی کابینہ کا اعلان کردیا، اہم وزارتوں پر پرانے وزرا کو برقرار رکھا گیا، حکومت کی تشکیل کیلیے مذاکرات جاری ہیں۔
تھریسامے نے نئی کابینہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کیلیے کنزرویٹو پارٹی نے کونے کونے سے باصلاحیت افراد کو جمع کیے ہیں، موجودہ حکومت میں اہم وزارتوں پر تعینات وزرا میں سے بیشتر کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھاہے۔ ذرائع کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کے بعض ارکان نے وزیر اعظم تھریسامے پر عدم اعتماد کرتے ہوئے ان کے دوبارہ وزیراعظم بننے کی مخالفت کردی۔
صحافیوں سے گفتگو کے برطانوی وزیراعظم کاکہناتھاکہ وہ انتخابی مہم کے دوران واضح کرچکی ہیں کہ اگر وہ منتخب ہوگئیں تو وہ پوری مدت کیلیے وزیراعظم رہیں گی تاہم انتخابات میں تھریسا مے کی جماعت نے غیر متوقع طور پر پارلیمان میں سادہ اکثریت کھودی تھی۔
ذرائع کے مطابق تھریسامے کیخلاف شروع کی گئی دستخطی مہم میں اس وقت تک نصف ملین سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں، سروے کے شرکاء میں سے 48 فیصد نے تھریسامے کے وزارت اعظمیٰ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے، چیئرمین جیرمی کوربائن نے کہا ہے کہ میں اب بھی وزیر اعظم بن سکتا ہوں، پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنا پروگرام اوربجٹ پارلیمنٹ میں پیش کریگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔