جے آئی ٹی قطر آ کربات کرے، شہزادے نے دوسرے خط کا بھی جواب دیدیا

آئی این پی  بدھ 14 جون 2017
تاریخوں کے تعین کیلیے مشاورت کی جائے، اپنے پرانے موقف پر قائم ہوں ،شیخ حماد بن جاسم ۔  فوٹو : فائل

تاریخوں کے تعین کیلیے مشاورت کی جائے، اپنے پرانے موقف پر قائم ہوں ،شیخ حماد بن جاسم ۔ فوٹو : فائل

دوحہ /  اسلام آباد: قطری شہزادے شیخ حماد بن جاسم نے پاناما کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے دوسرے خط کا بھی جواب دے دیا۔ ذرائع کے مطابق قطری شہزادے شیخ حماد بن جاسم نے جے آئی ٹی کو پیش کش کی ہے کہ وہ قطر آ کر ان سے انٹرویو کر لے، اس سلسلے میں سفارتخانے کے ذریعے تاریخوں کے تعین کیلیے مشاورت کی جائے۔

ذرائع کے مطابق شیخ حماد بن جاسم نے اپنے دوسرے خط میں بھی کہا ہے کہ وہ اپنے پرانے موقف پر قائم ہیں ۔ اس سے قبل قطری شہزادے حماد بن جاسم نے سپریم کورٹ میں پیش ہونے والے اپنے دستخط شدہ خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خط میں بھیجے گئے اپنے متن پر قائم ہیں۔

انھوں نے کہاتھاکہ جب جے آئی ٹی کا پہلا خط آیا تو اس وقت میں قطر سے باہر تھا اور یہ خط قطر میں پاکستانی سفیر نے پہنچایا تھا، میں نے واپسی پر اس کا جواب دیدیا جو جے آئی ٹی کو وزارت خارجہ کے ذریعے مل گیا ہے۔جے آئی ٹی کے خط میں مجھ سے پوچھا گیا تھا کہ شریف خاندان کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کیے جانے والے خط کیا ان کے ہیں تو میں نے جواب میں بتایا کہ یہ خط میرے ہیں اور میں نے ہی بھیجے تھے۔

اس کے بعد میرا جواب ملنے سے قبل ہی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی تھی،میں سمجھتا ہوں کہ جے آئی ٹی نے مجھ سے جو پوچھا اسے اس کا جواب مل گیا ہے اور اب میرا پاکستان آنا ضروری نہیں ۔ذرائع کے مطابق پاناما معاملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے19مئی کو قطری شہزادے کوخط لکھ کر25مئی کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ جس پر انھوں نے جواب دیدیا تھا کہ میں دونوں خطو ط کی تصدیق کرتا ہوں جس کے بعد اب شیخ حماد بن جاسم نے جے آئی ٹی کے دوسرے خط کا جواب دیا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔