- طالبعلم پر ٹیچر کا تشدد، اسکول کی رجسٹریشن معطل اور جرمانہ عائد
- اسمبلیاں تحلیل کرنا بہترین حکمت عملی تھی، حکومت بند گلی میں آگئی، عمران خان
- ملک میں اب نواز شریف کے سوا کوئی چوائس نہیں، مریم نواز
- سونے کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر ہزاروں روپے کا اضافہ
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم ون ڈے، سوریا کمار ٹی20 میں پہلی پوزیشن پر براجمان
- امریکی وزیر خارجہ کی فلسطینی صدر سے ملاقات
- معروف بلڈر کی گاڑی پر فائرنگ، ڈرائیور زخمی
- پورٹ پر پھنسے کنٹینرز کے باعث چائے کی پتی کی قلت کا خدشہ
- پاکستان میں مہنگائی نے 47 سال کا ریکارڈ توڑ دیا
- میرے شوہر کو جیل میں دہشتگروں کیساتھ رکھا گیا ہے، اہلیہ فواد چوہدری
- الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ فواد چوہدری کی ضمانت منظور
- پیپلزپارٹی امیدوار نثار کھوڑو بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، جلد ملاقات کروں گی، مریم نواز
- پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
پاک افغان کشیدگی کم کرانے کیلیے چین نے ثالثی کی پیشکش کر دی

یہ پہلی مرتبہ ہے چین افغان امن عمل میں بطور ثالث کرداراداکرناچاہتاہے،پاکستان کیساتھ امن ہمارا مطالبہ تھا،صدرغنی فوٹو: فائل
کابل: چین نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
افغان اشاعتی ادارے ’’ طلوع نیوز ‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی جلد ہی کابل کا دورہ کریں گے جہاں وہ پاک، افغان تعلقات میں بہتری کے حوالے سے افغانستان کے حکام سے ملاقات کریں گے۔
بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ چینی وزیر خارجہ ان ملاقاتوں کے دوران چار فریقی کورآڈینیشن کمیٹی کے ارکان یعنی افغانستان، پاکستان امریکا اور چین کے درمیان ملاقات کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کریں گے، اپنے بیان میں صدر اشرف غنی کا کہنا تھا، ’’ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ چین افغان امن عمل میں بطور ثالث کردار ادا کرنا چاہتا ہے اور جلد ہی چینی وزیر خارجہ کابل کا دورہ کریں گے۔
پاکستان کیساتھ امن ہمارا مطالبہ تھا اور اسے حکومتوں کے درمیان حل ہونا چاہیے‘‘، واضح رہے کہ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب 31 مئی کو کابل میں ہونے والے ٹرک بم دھماکے کے نتیجے میں150 سے زائد افراد ہلاک اورسیکڑوں زخمی ہوگئے تھے، افغان طالبان سمیت کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی تھی تاہم کابل دھماکے کے فوری بعد افغان حکام نے اس کی ذمے داری پاکستان پر عائد کی تھی جس کی اسلام آباد نے تردید کردی، دوسری جانب شدت پسند تنظیم داعش بھی یہاں قدم جمانے میں مصروف ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔