- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
شائقین کو سنیما گھروں تک لانے کیلیے فلم میکرز انقلابی طرز کی فلمیں بنائیں، ثنا
لاہور: اداکارہ وماڈل ثنانے کہا ہے کہ دورحاضرمیں شائقین کوسینما گھروں تک لانے کے لیے ہمارے فلم میکرز کوجدید ٹیکنالوجی سے بنی انٹرنیشنل معیارکی فلمیں دکھانا ہونگی۔
ثنا نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے ہاں اب جو نوجوان ڈائریکٹر آرہے ہیں ان سب کااپنا مزاج اورانداز ہے اور وہ ایک دوسرے کوکاپی کرنے کے بجائے اپنی صلاحیتوں سے فلم بنا رہے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں جوجدید سینما اورفلم فروغ پارہی ہے اس سے جڑے تمام لوگ ہالی وڈ سے متاثر ہیں، جوکہ بہت خوش آئند بات ہے لیکن انھیں اپنے ملک کی شائقین کے مزاج کومدنظررکھتے ہوئے فلم بنانی چاہیے۔
اداکارہ نے کہا کہ ہمارے ہاں بننے والی فلموں میں جب تک میوزک پرتوجہ نہیں دی جاتی، اس وقت تک فلم کواچھا رسپانس نہیں ملتا۔ اس کی متعدد مثالیں گزشتہ چند برسوںمیں ریلیز ہونے والی فلموں سے دی جاسکتی ہے۔ فلم کی کہانی جاندار تھی اور فنکاروں نے اپنے کرداروں میں حقیقت کے رنگ بھی بھرے مگرمیوزک پرتوجہ نہ دی گئی، جس کا نتیجہ فلم کے کاروبارمیں نقصان کی شکل میں سامنے آیا۔ اس لیے ضروری ہے کہ ماضی کی غلطیوں کودہرانے کے بجائے ایسا کام کیا جائے جولوگوںکی پسند کے مطابق ہو۔
ایک سوال کے جواب میں ثنا نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران بننے والی فلموں میں جہاں جدید ٹیکنالوجی، کہانی اوردیگرتکنیکی چیزوں پرزیادہ فوکس کیا گیا، وہیں اس کے ساتھ اگرفلموں میں میوزک پرکچھ خاص توجہ بھی دی جاتی توآج صورتحال مختلف ہوتی۔ خیر ابھی بھی دیرنہیں ہوئی اوراس صورتحال پرقابو پانا بھی مشکل نہیں ہے۔ مگرضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے نوجوان فلم میکرز تمام پہلوؤں پرتوجہ دیتے ہوئے فلمیں بنائیں۔ کیونکہ ایک بھی شعبہ پرتوجہ نہ دی جائے تواس کے اثرات ایک اچھے پروجیکٹ پرضرورپڑتے ہیں، جس سے نقصان ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔