مرچوں میں موجود اجزا گھٹنے کی تکلیف کو ختم کرنے میں مددگار

ویب ڈیسک  جمعـء 16 جون 2017
سرخ مرچوں میں موجود کیسپیسن مرکب کا انجیکشن گھٹنے کےدرد کے سگنل دماغ تک جانے سے روکتا ہے۔ فوٹو: فائل

سرخ مرچوں میں موجود کیسپیسن مرکب کا انجیکشن گھٹنے کےدرد کے سگنل دماغ تک جانے سے روکتا ہے۔ فوٹو: فائل

بوسٹن: ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سرخ مرچ میں ایک ایسا جزو پایا جاتا ہے جو گٹھیا کے مرض میں مبتلا انسانوں کی تکلیف دور کرسکتا ہے۔

تحقیق کی رو سے سرخ مرچ کے پودوں سے حاصل شدہ جزو کا ایک تالیفی یا لیبارٹری میں تیارکردہ ورژن اگر انجیکشن کی صورت میں دیا جائے تو اس سے چھ ماہ تک گھٹنوں کی تکلیف اور گٹھیا کے درد کو دور رکھا جاسکتا ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ درد کی جگہ ٹیکے کی صورت میں داخل کی جانے والی دوا بھی تیار کرلی گئی ہے جسے دوا ساز کمپنی فائزر کے سابق چیف ایگزیکٹو جیفرے کائنڈلر کی ایک نئی کمپنی میں بنایا گیا ہے۔

ماہرین نے چلی کے پودے پر مبنی ایک مصنوعی جزو تجربہ گاہ میں بنایا ہے جو مرچوں کے جزو کیپسیسن پر مبنی ہے۔ اس کا انجیکشن دماغ تک درد کے سگنل جانے سے روکتا ہے اور مریض سکون میں رہتا ہے۔ اس دوا کا نام اس وقت سی این ٹی ایکس 4975 رکھا گیا ہے اور اسے 175 ایسے مریضوں کو دیا گیا جن کے گھٹنے میں شدید تکلیف تھی اور درد ان کے لیے ناقابلِ برداشت ہوتا جارہا تھا۔ ان میں سے بعض مریضوں کو فرضی دوا یا پلے سیبو بھی دی گئی ۔

اس کے بعد مریضوں سے حاصل شدہ ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ جنہیں انجیکشن دیا گیا ان کے گھٹنے کے درد میں بہت کمی واقع ہوئی اور اگلے 24 ہفتے تک اس کا اثر قائم رہا۔ اس کے علاوہ گھٹنے کی سختی بھی کم ہوتی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔