- ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
- ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کیلیے ہر حد تک جائیں گے، اسرائیل
- رجب طیب اردوان کی حلف برداری میں شرکت کیلیے وزیراعظم ترکیہ روانہ
- منظور وسان کا عثمان بزدار کے سیاست چھوڑنے سے متعلق بیان پر دلچسپ تبصرہ
- سپریم کورٹ میں کوئی الگ گروپ نہیں بنا رکھا، جسٹس قاضی فائز عیسی کی وائرل ویڈیو پر وضاحت
- ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں اضافہ
- فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- لاہور کے 5 مقامات پر دفعہ 144 نفاذ
- انسانی اسمگلنگ اور جعل سازی میں ملوث اشتہاری ملزمان گرفتار
- دیر میں مدرسے کے چار طالب علم تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- میٹا نے ایپل سے پہلے کویسٹ تھری وی آر ہیڈسیٹ پیش کرنے کا عندیہ دیدیا
- بزرگوں کو توانا رکھنے والی صدیوں پرانی آسان چینی ورزش
- چھٹی منزل سے گرنے والی بلی معجزاتی طور پر زندہ بچ گئی
- حکومت پنجاب کا صوبے میں مزید 7 نیشنل پارکس بنانے کا اعلان
- سونے کی قیمتوں سے پریشان دکاندار عدالت پہنچ گئے
- شدید اعتراضات کے بعد برطانیہ کا اسکولوں میں جنسی تعلیم پر نظرِثانی کا فیصلہ
- روس، ایران، افغانستان سے اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت کا طریقہ کار جاری
- بجٹ میں ای او بی آئی کی پنشن بڑھنے کا امکان
- ریاست منی پور میں بھارت سے الگ ہونے کے مطالبات زور پکڑنے لگے
پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی سیکورٹی پر اعتماد ہے، امریکا
انتخابات میںکسی کی حمایت نہیں کرتے، اداروں کی مضبوطی چاہتے ہیں، دہشت گردی کیخلاف پاکستانی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں فوٹو: فائل
اسلام آباد: پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے کہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سیکیورٹی پر مکمل اعتماد ہے۔
نیو کلیئراثاثوں کی حفاظت کے لیے پالیسی کی ضرورت ہوتی ہے۔ صدر اوباما نے پاکستان کے نیو کلیئر اثاثوں کی سیکیورٹی پر اعتماد کا اظہارکیا ہے۔ ہم پاکستان میں ہونے والے آئندہ انتخابات میںکسی جماعت یا امیدوار کی حمایت نہیں کرتے۔ صرف اداروںکی مضبوطی کیلیے مدد جاری رکھیں گے۔ امریکا بھاشا ڈیم کی تعمیر میں مدد کرنے کیلیے پر عزم ہے۔
تحریک طالبان پاکستان نورستان صوبہ سے پاکستان میں کارروائیاں کر رہی ہے ، کسی بھی افغان حکومت کے لیے نورستان ایک بڑا چیلنج ہو گا۔ شمالی وزیرستان آپریشن کا فیصلہ حکومت پاکستان اور افواج خود کریں گی۔وہ بدھ کو یہاں پاک امریکا تعلقات پر سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں40ہزار لوگوں کی جانیں قربان ہوئی ہم ان قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہمارے مشترکہ دشمن ہیں، اس مد میں ہم سیکیورٹی امداد کے طو رپر سالانہ ایک ارب ڈالرخرچ کر رہے ہیں جس میں جدید ہتھیاروں کی فراہمی اور ٹریننگ شامل ہے۔
امریکا2014ء میں 1989ء والی اپنی ماضی کی غلطی نہیں دہرائے گا اور اپنے آپ کو اس خطے سے الگ نہیں کرے گا، مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مشترکہ مفادات پر مبنی چاہتے ہیں ۔ سیمینار کے دوران امریکی سفیر نے ڈرون حملوں کے حوالے سے جواب دینے سے انکار کر دیا۔ امریکی سفیر نے کہاکہ امریکا پاکستان کی بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے، 90امریکی کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔