- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی سیکورٹی پر اعتماد ہے، امریکا
اسلام آباد: پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے کہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سیکیورٹی پر مکمل اعتماد ہے۔
نیو کلیئراثاثوں کی حفاظت کے لیے پالیسی کی ضرورت ہوتی ہے۔ صدر اوباما نے پاکستان کے نیو کلیئر اثاثوں کی سیکیورٹی پر اعتماد کا اظہارکیا ہے۔ ہم پاکستان میں ہونے والے آئندہ انتخابات میںکسی جماعت یا امیدوار کی حمایت نہیں کرتے۔ صرف اداروںکی مضبوطی کیلیے مدد جاری رکھیں گے۔ امریکا بھاشا ڈیم کی تعمیر میں مدد کرنے کیلیے پر عزم ہے۔
تحریک طالبان پاکستان نورستان صوبہ سے پاکستان میں کارروائیاں کر رہی ہے ، کسی بھی افغان حکومت کے لیے نورستان ایک بڑا چیلنج ہو گا۔ شمالی وزیرستان آپریشن کا فیصلہ حکومت پاکستان اور افواج خود کریں گی۔وہ بدھ کو یہاں پاک امریکا تعلقات پر سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں40ہزار لوگوں کی جانیں قربان ہوئی ہم ان قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہمارے مشترکہ دشمن ہیں، اس مد میں ہم سیکیورٹی امداد کے طو رپر سالانہ ایک ارب ڈالرخرچ کر رہے ہیں جس میں جدید ہتھیاروں کی فراہمی اور ٹریننگ شامل ہے۔
امریکا2014ء میں 1989ء والی اپنی ماضی کی غلطی نہیں دہرائے گا اور اپنے آپ کو اس خطے سے الگ نہیں کرے گا، مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مشترکہ مفادات پر مبنی چاہتے ہیں ۔ سیمینار کے دوران امریکی سفیر نے ڈرون حملوں کے حوالے سے جواب دینے سے انکار کر دیا۔ امریکی سفیر نے کہاکہ امریکا پاکستان کی بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے، 90امریکی کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔