فٹنس خدشات پاکستانی خوشیوں کو نظر لگانے لگے

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 16 جون 2017
سینئرپیسرکے ٹیم کا حصہ بننے کی توقع ہے،دیگر دونوں پلیئرز کی انجریز معمولی نوعیت کی ہیں، کپتان۔  فوٹو : فائل

سینئرپیسرکے ٹیم کا حصہ بننے کی توقع ہے،دیگر دونوں پلیئرز کی انجریز معمولی نوعیت کی ہیں، کپتان۔ فوٹو : فائل

 لندن:  چیمپئنز ٹرافی فائنل سے قبل فٹنس خدشات پاکستانی خوشیوں کو نظر لگانے لگے۔

چیمپئنز ٹرافی سیمی فائنل میں فتح حاصل کرنے والی پاکستان ٹیم کے 3 اہم کھلاڑیوں کی فٹنس پر شکوک کے بادل موجود ہیں، محمد عامر کو کمر میں تکلیف کی وجہ سے انگلینڈ کیخلاف میچ باہر بیٹھ کر دیکھنا پڑا، اہم مقابلے سے قبل انھیں انجیکشن بھی لگایا گیا تھا لیکن فٹنس ٹیسٹ میں پاس نہ ہونے پر رومان رئیس کو ڈیبیو کا موقع ملا، انھوں نے اچھی بولنگ سے اپنا انتخاب درست ثابت کردکھایا، سیمی فائنل کے مین آف دی میچ حسن علی میزبان ٹیم کی اننگز کے آخر میں ٹانگ کے پٹھے میں کھچاؤ محسوس کر رہے تھے۔

عماد وسیم نے بھی نپی تلی بولنگ کرتے ہوئے آسانی سے رنز نہیں بننے دیے لیکن میچ کے دوران ہی پنڈلی میں تکلیف محسوس کرنے پر انھیں میدان سے باہر جانا پڑا،آل راؤنڈر کی جگہ احمد شہزاد فیلڈنگ کیلیے آئے اور ایک شاندار رن آؤٹ بھی کرنے میں کامیاب ہوئے، تینوں کھلاڑیوں کی فٹنس کے بارے میں ابھی یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا، البتہ مینجمنٹ کو امید ہے کہ فائنل کیلیے دستیاب ہوجائیں گے۔

انگلینڈ پر فتح کے بعد پریس کانفرنس میں کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ محمد عامرہمارے اسٹرائیک بولر ہیں،ان کی کمر میں تھوڑا مسئلہ تھا، اس لیے میچ نہیں کھیل سکے، پوری امید ہے کہ فائنل کیلیے فٹ ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ حسن علی کو کوئی بڑی انجری نہیں، فیلڈنگ کے دوران تھوڑا مسئلہ ہوا تھا لیکن وہ بہت شاندار بولنگ کر رہے ہیں اور فائنل میں شرکت کیلیے تیار ہونگے،سرفراز احمد نے کہا کہ پہلا سیمی فائنل کھیلنے کی وجہ سے آرام کیلیے ایک دن زیادہ مل گیا، اس کا بھی فائدہ ہوگا اور کھلاڑی فیصلہ کن معرکے کیلیے فٹ اور تازہ دم ہو جائیں گے۔

کپتان نے کہا کہ پہلے ہی میچ میں بھارت سے شکست کے بعد ہمارا مورال گر گیا تھا لیکن ٹیم مینجمنٹ نے حوصلے بلند رکھے، کھلاڑیوں نے چیلنج قبول کرتے ہوئے سخت محنت کا عزم دہرایا، نتیجہ سب کے سامنے ہے، ہم بولنگ اور فیلڈنگ بہت اچھی کر رہے ہیں، انگلینڈ کیخلاف بیٹسمینوں کی فارم بھی لوٹ آئی، فائنل سے قبل اظہرعلی،بابراعظم اور محمد حفیظ کا رنز بنانا بڑا خوش آئند ہے،انھوں نے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کی جتنی بھی تعریف کریں کم ہوگی، سلیکٹرز کی جانب سے دیے جانے والے مواقع کا انھوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور کسی دباؤ کے بغیر نیچرل کھیل کا مظاہرہ کررہے ہیں، رومان رئیس کی ڈیبیو میچ میں کارکردگی ایک مثال ہے۔

سرفراز نے کہا کہ مجھے توقع نہیں تھی کہ ہم انگلینڈ کو 211 رنز پرڈھیر کر دیں گے لیکن نوجوان شاداب خان نے جوئے روٹ کو آؤٹ کر کے پلیٹ فارم فراہم کیا جس کے بعد حسن علی، جنید خان اور رومان رئیس نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے ایک مضبوط بیٹنگ لائن کو مسمار کیا، فخر زمان کیریئر کے آغاز میں ہی تسلسل کے ساتھ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

فائنل میچ اوول میں شیڈول ہونے کے سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ ہمارا گروپ ایسا تھا کہ وہاں کوئی میچ نہیں کھیل پائے لیکن لندن کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی پوری کوشش کریں گے، فیصلہ کن معرکے میں اپنی بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے چیمپئنز ٹرافی قوم کے نام کرنا چاہتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔