قطر سعودیہ تنازع میں حکومت مکمل غیر جانبدار رہے، قومی سلامی کمیٹی

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  جمعـء 16 جون 2017
ابھی ثالثی کا مرحلہ نہیں آیا، سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموںکی سرگرمیاں روکنے کیلیے کمیٹی سفارشات مرتب کریگی، ایاز صادق۔ فوٹو: فائل

ابھی ثالثی کا مرحلہ نہیں آیا، سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموںکی سرگرمیاں روکنے کیلیے کمیٹی سفارشات مرتب کریگی، ایاز صادق۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے حکومت کو قطر اورسعودی عرب میں کشیدگی پر مکمل غیرجانبداررہنے کا مشورہ دیدیا۔

کمیٹی کا چوتھا اجلاس اسپیکرایازصادق کی سربراہی میں ہوا جس میں قطر اور سعودی عرب میں جاری کشیدگی پر غور کیا گیا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے اجلاس کے شرکاکو بریفنگ دی، ایاز صادق نے بتایا پارلیمانی کمیٹی کو وزیر اعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب پر بھیبریفنگ دی گئی۔

کمیٹی کوبتایا گیا ہے کہ پاکستان چاہتا ہے قطر اور سعودی عرب کے درمیان تناؤکوخلیج تعاون کونسل کی سطح پر حل کیا جائے، سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی سرگرمیاں روکنے کے لییکمیٹی جلد سفارشات مرتب کریگی، بیرون ملک سے چلنے والی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو بند کرنا آسان نہیں، پارلیمانی کمیٹی کو اٹارنی جنرل اور مشیرخارجہ کی جانب سے بھارتی جاسوس کلبھوشن کے عالمی عدالت انصاف میں جاری مقدمہ پربھی بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کا کہناہے کہ کمیٹی کے ارکان نے قطر اور سعودی عرب میں کشیدگی سے متعلق حکومت پر زور دیا کہ پاکستان کو کسی صورت اپنے فوجی غیرملکی سرزمین پر نہیں بھیجنے چاہیں، ایاز صادق نے کہا کہ اجلاس میں تمام ارکان نے رائے دی کہ پاکستان کو سعودی قطر تنازع میں غیر جانبدار کردار کو برقرار رکھنا چاہیے، انھوں نے کہا اس تنازع میں ابھی ثالثی مرحلہ نہیں آیاہے، وزیراعظم اور آرمی چیف چیف کے حالیہ دورہ سعودی عرب میں بھی سعودی قیادت سے اس مسئلے کو خیلج تعاون کونسل میں حل کرنے پر بات کی گئی ہے، کلھبوشن مقدمے کی نئی تاریخ فکس نہیں ہوئی اس لیے اس پر زیادہ بات نہیں کرسکتے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی قطر تنازع میں ارکان نے اتفاق رائے سے نہ صرف غیر جانبدار رہنے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ یہ بھی متفقہ طور پر رائے دی ہے کہ کسی قسم کے فوجی دستے بھی نہ بھجوائے جائیں، پاکستان کے عوام ثالثی کی خواہش رکھتے ہیں پاکستان کو ہر صورت اپنے قومی مفاد کو مقدم رکھنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔