- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
حادثات میں لوگوں کی جان بچانے والا روبوٹ سانپ
ٹوکیو: جاپانی ماہرین نے ایک ایسا روبوٹ بنایا ہے جس کے سرے پر ایک طاقتور کیمرہ لگا ہے اور اس پر چھوٹے چھوٹے برش جیسے بال ہیں جو رینگ کر کسی ٹوٹی عمارت اور ملبے کے اندر دور تک پہنچ سکتا ہے۔
جاپان کی ٹوہوکو یونیورسٹی کے پروفیسر ساٹوشی ٹاڈوکورو اور ان کے ساتھیوں کا تیار کردہ یہ روبوٹ دیواروں پر بھی چڑھ سکتا ہے اور زلزلے یا سونامی کے بعد کسی سانپ کی طرح رینگ کر بہت اندر تک جاسکتا ہے جب کہ یہ روبوٹ گردوغبار بھی صاف کرسکتا ہے۔ حادثات کے علاوہ یہ پلوں اور عمارتوں کی بنیادوں کا جائزہ بھی لے سکتا ہے تاکہ ان کے نقائص کا پہلے سے ہی تعین کیا جاسکے۔
روبوٹ کی لمبائی 26 فٹ کے لگ بھگ ہے اور یہ 20 سینٹی میٹر اونچی رکاوٹ عبور کرسکتا ہے جب کہ ضرورت پڑنے پر فوری طور پر سمت تبدیل کرلیتا ہے۔ 3 کلو وزنی یہ روبوٹ فی سیکنڈ 10 سینٹی میٹرکا فاصلہ طے کرسکتا ہے۔
ماہرین کو 2011 میں مشرقی جاپان کے زلزلے کے بعد اس روبوٹ کا خیال آیا تھا جو اب تیار ہوچکا ہے اور جانچ کے بعد اگلے 3 سال میں یہ دنیا بھر کے لیے پیش کردیا جائے گا۔ اس روبوٹ کو فوکوشیما سونامی کے بعد آزمایا بھی گیا تھا لیکن اب بھی یہ بعض رکاوٹوں کو عبور نہیں کرسکتا اور اس پر تحقیقی کام جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔