- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
توانائی بحران، 4 فرٹیلائزر پلانٹس کی پیداوار میں 89 فیصد کمی
کراچی: مقامی چار فرٹیلائزر پلانٹس کو تقویمی سال2012 کے دوران 89 فیصد پیداواری نقصانات سے دوچار ہونا پڑا ہے۔
سوئی ناردرن گیس کمپنی کے نیٹ ورک سے منسلک مزکورہ چاروں فرٹیلازر پلانٹس سالانہ 22 لاکھ ٹن پیداواری استعداد کے حامل ہیں لیکن وعدوں کے باوجود قدرتی گیس کی سپلائی نہ ہونے کے سبب مزکورہ چاروں پلانٹس استعداد کے مطابق پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنے سے محروم رہے ہیں جسکی وجہ سے انہیں 89 فیصد پیداواری نقصان برداشت کرنا پڑاہے۔
ایس این جی سی کے نیٹ ورک سے منسلک چاروں فرٹیلائزرپلانٹس نے اپنی مجموعی پیداواری استعداد کا صرف 11 فیصد پیداوار کی ہے اورسال 2012 کے دوران 22 لاکھ ٹن کی صلاحیت کے مقابلے میں صرف 2 لاکھ 56ہزار ٹن یوریا کی پیداوارکی ہے جومزکورہ پلانٹس کی جانب سے تاریخ کی کم ترین سالانہ پیداوار ہے، فرٹٰیلائزر سیکٹر کے باخبر ذرائع کے مطابق ملکی انڈسٹری کی مجموعی طور پر 69 لاکھ ٹن کی پیداواری صلاحیت دستیاب ہونے کے باوجود سال 2012 کے دوران صرف41 لاکھ ٹن یوریا کی پیداوار ہوسکی ہے جو پاکستان میں یوریا کی سالانہ طلب کے مقابلے میں 10 لاکھ ٹن کم رہی ہے۔
واضح رہے کہ ایس این جی سی کے نیٹ ورک سے پاک عرب ، دائود ہرکولیس، ایگری ٹیک اور اینگرو کا نیافرٹیلائزرپلانٹ منسلک ہے لیکن سال 2012 میں ان پلانٹس نے قدرتی گیس کے بدترین بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہوکر اربوں روپے مالیت کے نقصانات کو برداشت کیا ہے۔
انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فرٹیلائزر بالخصوص یوریا انڈسٹری کے لیے سال 2011 اور 2012 تاریخ کے بدترین سال ثابت ہوئے ہیں جبکہ حکومت کیلیے بھی یوریا کے معاملے میں بدترین سال ثابت ہوئے کیونکہ یوریا پلانٹس کو گیس معطلی کی وجہ سے حکومت کو ایک ارب ڈالر سے زائدمالیت کی قیمتی زر مبادلہ مقامی ضروریات کوپورا کرنے کے لیے درآمدہ یوریا پر خرچ کرنا پڑا ہے اور حکومت کودرآمدہ یوریا پر 50 ارب سے زائد مالیت کی زرتلافی ادا کرنی پڑی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔