- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
ایتھوپیا میں عہدِ اسلامی کا شہر اور مسجد دریافت
ادیس ابابا: ایتھوپیا میں 1000 سال قدیم مسجد اور اس کے ملحق مکانات دریافت ہوئے ہیں جس سے وہاں اسلامی عہد اور تاریخ کو جاننے میں بہت مدد مل سکے گی۔
یونیورسٹی آف ایکسیٹر سے تعلق رکھنے والے پروفیسر ٹموتھی انسول نے ایک دریافت کی ہے جس میں ایتھیوپیا کے دوسرے بڑے شہر دیرے داوا میں اسلامی عہد اور تاریخ کے حوالے سے کچھ آثار ملے ہیں جنہیں دیکھ کر بعض لوگوں نے اسے عجیب الخلقت دیو کی رہائش گاہ قرار دیا تھا تاہم اب یہاں پتھروں سے بنی عمارتیں اور گھر دریافت ہوئے ہیں جو دسویں صدی عیسوی میں تعمیر کئے گئے تھے۔
ہرلا کے نام سے مشہور اس جگہ سے اہم دریافت بارہویں صدی عیسوی میں تعمیر کی گئی ایک مسجد ہے جس کے قریب قبرستان اور کتبے بھی ملے ہیں۔ اس جگہ کئی ایسی اشیا ملی ہیں جن کا تعلق چین اور ہندوستان سے ہے جو ظاہر کرتی ہیں کہ یہ خطہ تجارت کے ذریعے دور دراز علاقوں سے جڑا ہوا تھا۔
پروفیسر ٹموتھی کے مطابق ایتھوپیا میں اسلامی آثارِ قدیمہ کو بری طرح نظر انداز کیا گیا ہے۔
مشرقی افریقی ساحلی علاقوں میں اور اس مقام پر اسلام کی آمد آٹھویں صدی عیسوی میں ہوئی تھی تاہم خود عہدِ رسول اکرم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ میں ان کے کئی صحابہ حبشہ کی جانب آئے تھے اور نجاشی بادشاہ کے دربار تک پہنچے تھے۔ ایتھیوپیا کا قدیم نام حبشہ ہی تھا۔
دریافت میں یہاں سے شیشے کے ٹکڑے، قیمتی پتھر، تسبیح کے دانے اور مٹی کے برتن بھی ملے ہیں۔ اس کے علاوہ تیرھویں صدی کے مصری سکے بھی ملے ہیں۔ اس کے پاس ہی 300 لوگوں کا ایک قبرستان بھی ملا ہے جس پر مزید تحقیق کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ایتھوپیا انسانی ارتقا کی دریافتوں میں بھی غیرمعمولی اہمیت رکھتا ہے۔ یہاں سے 31 لاکھ 80 ہزار سال قبل انسانی کھوپڑی ’لوسی‘ دریافت ہوئی تھی جس نے 1974 میں ایتھیوپیا کو غیرمعمولی شہرت عطا کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔