شامی فضائیہ کا طیارہ مار گرائے جانے پرامریکا اورروس کے درمیان کشیدگی

ویب ڈیسک  پير 19 جون 2017
شام میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے طیاروں کو نشانہ بنائیں گے،روسی وزارت دفاع — فائل فوٹو

شام میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے طیاروں کو نشانہ بنائیں گے،روسی وزارت دفاع — فائل فوٹو

دمشق:  امریکی جنگی طیارے نے شامی فضائیہ کا طیارہ مار گرایا جب کہ اس واقعے کے بعد امریکا اور روس کے درمیان کشیدگی میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ہے۔

داعش کے خلاف امریکی قیادت میں بننے والے عسکری اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ امریکی جنگی طیارے نے اتوار کے روز شامی فضائیہ کے ایک طیارے کو مار گرایا۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ شامی طیارے کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیوں کہ اس نے شام کے ان جنگجوؤں پر بمباری کی جو داعش کے خلاف جنگ میں معاونت کررہے ہیں۔

کمبائنڈ ٹاسک فورس نے اپنے بیان میں کہا کہ شامی حکومت کے طیارے ایس یو 22 نے طبقہ کے جنوب میں سیریئن ڈیموکریٹک فائٹرز (ایس ڈی ایف) کو نشانہ بنایا جس کے فوراً بعد امریکا کے ایف اے 18 سپر ہارنیٹ نے اسے تباہ کردیا کیوں اتحادی فورسز کے دفاع کے مشترکہ معاہدے کے تحت یہ ضروری تھا۔

امریکا کی اس کارروائی سے روس کافی نالاں ہے اور اس نے بیان جاری کیا ہے کہ اب وہ بھی شام میں امریکی طیاروں کو اپنے ہدف کے طور پر دیکھے گا۔ روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے شامی طیارے کو گرائے جانے کے بعد روس نے اپنی پالیسی تبدیل کرلی ہے اور امریکا اور اس کے اتحادیوں کے طیاروں کو ہدف تصور کرے گا۔

روس نے کہا کہ امریکا کے ساتھ ہاٹ لائن رابطہ بھی منقطع کردیا گیا ہے جو شام میں روس اور امریکی طیاروں کے درمیان فضائی تصادم کو روکنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

واضح  رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب امریکا نے شامی فضائیہ کے طیارے کو مار گرایا ہے، اسے قبل اپریل کے مہینے میں شام میں مبینہ کیمیائی حملے کے بعد امریکی طیاروں نے شامی ایئر بیس پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد طیارے اور ایئربیس تباہ ہوگیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔