مائیکرو فنانس بینکوں کو اینٹی منی لانڈرنگ انتظامات سخت کرنے کی ہدایت

بزنس رپورٹر  منگل 20 جون 2017
31دسمبرتک بائیو میٹرک مشینیں نصب اور مشکوک ٹرانزیکشن کی نشاندہی کیلیے 1 سال کے اندر ٹی ایم ایس نافذکیاجائے،سرکلر۔ فوٹو: فائل

31دسمبرتک بائیو میٹرک مشینیں نصب اور مشکوک ٹرانزیکشن کی نشاندہی کیلیے 1 سال کے اندر ٹی ایم ایس نافذکیاجائے،سرکلر۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کیلیے سرمائے کی فراہمی کی روک تھام کیلیے مائیکروفنانس بینکوں کو جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت جاری کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مائیکروفنانس بینکوں کے سربراہان کو گزشتہ روز جاری کردہ AC&MFD سرکلر کے ذریعے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کیلیے انتظامات مزید سخت بناتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مائکروفنانس بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ کسٹمرز کی بائیومیٹر شناخت کیلیے 31دسمبر 2017تک تمام شاخوں میں بائیو میٹرک مشینیں نصب کی جائیں، ۔مشکوک ٹرانزیکشن کی فوری نشاندہی کیلیے ٹرانزیکشن مانیٹرنگ سسٹم ( ٹی ایم ایس) استعمال کیا جائے۔

مائیکروفنانس بینکوں کے لیے ٹرانزیکشن مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ کیلیے 30جون 2018تک کی مہلت دی گئی ہے۔ مائیکروفنانس بینکوں کیلیے ضروری ہے کہ وہ اپنے حجم، نوعیت اور کاروباری ماحول کی پیچیدگیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی سسٹم استعمال کریں جبکہ مائیکروفنانس بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مالی شمولیت بڑھانے کیلیے بینکاری کی خصوصی پروڈکٹس متعارف کرائیں، ساتھ ہی کسٹمرز کی شناخت سے متعلق خدشات اور صارفین کے تحفظ سے متعلق معلومات اور مالیاتی آگہی کے فروغ کیلیے اقدام کریں۔

علاوہ ازیں بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مالی شمولیت کے مقصد کے حصول کیلیے صلاحیتیں بڑھائیں اور مارکیٹ کے متعلقہ حصے کیلیے خصوصی مصنوعات متعارف کرائیں۔ مائیکروفنانس بینک کو ہدایت کی گئی ہے مذکورہ احکام پر عمل درآمد کی سہ ماہی رپورٹ اسٹیٹ بینک کو ارسال کریں، خلاف ورزی پر مائیکروفنانس انسٹی ٹیوشنز آرڈیننس 2001کے تحت کارروائی کی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔