ٹیسٹ کرکٹ کی افغانستان اور آئرلینڈ کی دروازے پر دستک

اسپورٹس ڈیسک  منگل 20 جون 2017
نیوزی لینڈ کو بھی اپنا پہلا ٹیسٹ جیتنے میں 26 سال کا عرصہ لگ گیا تھا۔ فوٹو: فائل

نیوزی لینڈ کو بھی اپنا پہلا ٹیسٹ جیتنے میں 26 سال کا عرصہ لگ گیا تھا۔ فوٹو: فائل

 لندن / کابل:  دنیائے کرکٹ کی دو ابھرتی ہوئی ٹیموں افغانستان اور آئرلینڈ کو لندن میں ہونے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاس میں پیر سے شروع ہونے والے آئی سی سی بورڈ اجلاس میں ’ٹیسٹ اسٹیٹس‘ دیے جانے کا امکان ہے۔

رواں سال فروری میں آئی سی سی نے اصولی طور پر رضامندی ظاہر کی تھی کہ عالمی کرکٹ میں ابھرتی ہوئی ٹیموں افغانستان اورآئرلینڈ کو آئی سی سی میں مستقل رکنیت دی جاسکتی ہے جو رکنیت کے معیار سے مشروط ہے۔

دوسری جانب افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کے سربراہ عاطف مشعال نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ افغان بورڈ میں ایک کمیٹی اس معاملے پر اپنا کام کر رہی ہے اور جلد ہی آئی سی سی کو اپنی سفارشات پیش کرے گی اور امید ہے کہ افغانستان کو آئی سی سی میں مستقل رکنیت اور ٹیسٹ اسٹیٹس مل جائے گا۔ انہوں نے مزید کہنا تھا کہ ہم اس بات کا تعین نہیں کر سکتے کہ افغانستان کو مستقل رکنیت اور ٹیسٹ ٹیم کا درجہ کب حاصل ہوگا کیونکہ یہ آئی سی سی کے ہاتھ میں ہے۔

سابق پاکستانی کپتان اور وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف نے افغانستان کو ٹیسٹ اسٹیٹس کا حقدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی کارکردگی کرکٹ کے میدان میں اچھی ہے اور جیسے ہی اس ٹیم کو ٹیسٹ اسٹیٹس مل جائے گا، اس میں مزید بہتر کھلاڑی آنا شروع ہوجائیں گے جیسا کہ سری لنکا اور بنگلہ دیش کے ساتھ ہوا تھا۔

دوسری جانب کرکٹ ماہرین کا ماننا ہے کہ افغانستان اور آئر لینڈ کو ٹیسٹ اسٹیٹس دینے کا فیصلہ قبل از وقت ہوگا کیونکہ اگر بنگلادیش کی ٹیم پر نظر ڈالی جائے تو انھیں اب تک ٹیسٹ میچوں میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی، دوسری جانب نیوزی لینڈ کو بھی اپنا پہلا ٹیسٹ جیتنے میں 26 سال کا عرصہ لگ گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔