انٹرنیٹ کا مستقل استعمال، صحت کے لیے خطرناک

ویب ڈیسک  بدھ 21 جون 2017
ا متواترانٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کا نیٹ جیسے ہی بند ہوا توان لوگوں کے بلڈ پریشرمیں اضافہ دیکھا گیا،تحقیق — فوٹو: فائل

ا متواترانٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کا نیٹ جیسے ہی بند ہوا توان لوگوں کے بلڈ پریشرمیں اضافہ دیکھا گیا،تحقیق — فوٹو: فائل

 لندن: جس طرح منشیات کا عادی کوئی شخص نشہ چھوڑدے تو ابتداء میں اس کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ذہنی و جسمانی طور پر وہ خود کو کمزور محسوس کرنے لگتا ہے؛ اسی طرح نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد میں اُس وقت دل کی دھڑکنیں تیز ہونے اور بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جب انٹرنیٹ بند ہوجائے۔

برطانیہ کی سوانسی یونیورسٹی کے پروفیسر فل ریڈ کی جانب سے کی گئی تحقیق میں 18 سے 33 برس کے 144 افراد کو شامل کیا گیا اور نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ جب انٹرنیٹ بند ہوا تو ان میں سے زیادہ تر افراد کی دل کی دھڑکنیں تیز ہوگئیں اور بلڈ پریشر میں بھی اضافہ ہوا جبکہ ان میں مایوسی بھی بڑھی۔

نتائج سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ جب تک انٹرنیٹ کام کرتا رہا، تحقیق میں شریک افراد کے دل کی دھڑکنیں معمول کے مطابق چلتی رہیں۔ تاہم جیسے ہی انہیں آف لائن کیا گیا ان میں سے بعض کی دھڑکنوں اور بلڈ پریشر میں پہلے کی نسبت 4 فیصد تک اضافہ ہوگیا؛ جب کہ بعض کا بلڈ پریشر اس سے بھی زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ تحقیق میں شامل افراد کے نفسیاتی ہیجان میں اضافہ بھی دیکھا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ انٹرنیٹ سے خطرناک حد تک لگاؤ سے صحت پر پڑنے والے اثرات جان لیوا نہیں ہیں تاہم ان سے وقتی طور پر گھبراہٹ، پریشانی اور اضطرابی کیفیت ضرور پیدا ہوجاتی ہے جو جھگڑے اور غلط فیصلوں کا سبب بن سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔