- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
بنگلہ دیش میں آسمانی بجلی گرنے سے 22 افراد جاں بحق
ڈھاکا: بنگلہ دیش میں آسمانی بجلی گرنے سے22 افراد ہلاک ہوگئے۔
بنگلہ دیش کے محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ریاض احمد نے بتایا کہ ہلاکتیں ملک کے مختلف علاقوں میں ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں ایک جوڑا اور ان کی نوجوان بیٹی بھی شامل ہے جو مونگ پھلی کے کھیت میں کام کر رہے تھے کہ اس دوران ان پر آسمانی بجلی گرگئی، خیال رہے کہ ہر سال بنگلہ دیش میں سیکڑوں افراد آسمانی بجلی کی زد میں آکر ہلاک ہوجاتے ہیں جبکہ ماہرین کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی اس مسئلے میں اضافے کا باعث ہے۔
اس کے علاوہ ماہرین نے جنگلات کی کٹائی اور اونچے درخت جیسا کہ کھجور کے درخت کی کمی کو ذمے دار ٹھہرایا جو آسانی سے بجلی سے بچائو کیلیے استعمال ہو سکتے ہیں، ماہرین کا کہنا تھا کہ متعدد ہلاکتیں رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے اصل ہلاکتوں کے اعدا و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔