یورپ جانے کا شوق، بحیرہ روم میں126 تارکین وطن ڈوب گئے

نیٹ نیوز  بدھ 21 جون 2017
کشتی سمندرکی موجوںکادیرتک مقابلہ نہ کرسکی،تارکین وطن ڈوب گئے،4کوقریب سے گزرنے والے ماہی گیروں نے بچالیا
 فوٹو:فائل

کشتی سمندرکی موجوںکادیرتک مقابلہ نہ کرسکی،تارکین وطن ڈوب گئے،4کوقریب سے گزرنے والے ماہی گیروں نے بچالیا فوٹو:فائل

سسلی: لیبیا سے بحیرہ روم کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کے دوران 126 تارکین وطن ڈوب گئے ،بچنے والے 4مہاجروں نے ربر کی کشتی اور اس پر سوار افرادکے ڈوبنے کی اطلاعات دی ہیں.

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی جانب سے بچائے گئے 4 تارکین وطن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ تارکین وطن سے بھری ربر کی ایک کشتی بحیرہ روم میں تب ڈوب گئی جب انسانی اسمگلر بیچ سمندر میں اس سے انجن نکال کردوسری کشی میں چلے گئے۔

تارکین وطن اطالوی کوسٹ گارڈز کے بحری جہاز میں پیر کے روز سِسلی پہنچائے گئے تھے،ریسکیو کیے گئے ان 2 سوڈانی اور ایک نائجیرین تارکین وطن نے حکام کو بتایا کہ لیبیا سے انسانی اسمگلروں نے انھیں کشتی میں سوار کیا اور کچھ گھنٹے کے بعد کشتی کے انجن نکال کر ایک اور کشتی کے ذریعے واپس لوٹ گئے جب کہ تارکین وطن سے بھری کشتی بیچ سمندر میں بے آسرا چھوڑدی گئی،بچ جانے والے تارکین وطن کے مطابق اس کشتی پر 130 افراد سوار تھے جن میں سے زیادہ تر تعداد سوڈانی شہریوں کی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ یہ کشتی سمندر کی موجوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی اور رفتہ رفتہ تمام تارکین وطن ڈوب گئے، جبکہ حادثاتی طور پر قریب سے گزرنے والی ایک ماہی گیر کشتی نے ان 4 تارکین وطن کوبچایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔