- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- بااثر افراد کا زیر حراست ملزم کو چھڑانے کیلیے پولیس پر ڈنڈوں سے حملہ
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
علی بابا کے بانی نے تیسری جنگ عظیم کی پیش گوئی کردی
بیجنگ: ایشیا کے امیر ترین شخص اور آن لائن مارکیٹنگ کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما نے تیسری جنگ عظیم کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیسری جنگ عظیم کی وجہ ٹیکنالوجی میں برپا ہونے والا انقلاب ہوگا جو تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
علی بابا کے چیئرمین جیک ما نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں آنے والے پہلے انقلاب کی وجہ سے پہلی جنگ عظیم رونما ہوئی، دوسرے انقلاب کی وجہ سے دوسری جنگ عظیم ہوئی اور اب ٹیکنالوجی میں آنے والے تیسرے انقلاب کی وجہ سے تیسری جنگ عظیم ہوگی۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جیک ما نے عالمی رہنماؤں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مصنوعی ذہانت اور خود کاری کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے انسانوں پر پڑنے والے اس کے اثرات سے بھی آگاہ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی رہنما تیزی سے آگے نہیں بڑھیں گے تو مشکل پیدا ہو جائے گی، عقلمندی اسی میں ہوتی ہے کہ کسی چیز کے کام بند کرنے سے پہلے ہی اس کی مرمت کرلی جائے۔
جیک ما کا خیال ہے کہ مصنوعی ذہانت انسانوں کے مسائل کو کم کرنے اور ان کے کام کرنے کے وقت کو کم کرسکتی ہے، آئندہ 30 برسوں میں انسان دن میں صرف 4 گھنٹے اور ہفتے میں 4 دن کام کریں گے۔ جیک ما نے بتایا کہ ان کے دادا کھیتوں میں 16 گھنٹے کام کرتے تھے اور سمجھتے تھے کہ وہ بہت مصروف رہتے ہیں، وہ خود ہفتے میں پانچ دن اور دن میں 8 گھنٹے کام کرتے ہیں اور خود کو بہت مصروف سمجھتے ہیں۔
جیک ما کا یہ بھی کہنا ہے کہ مشینوں کو انسانوں والے کام نہیں کرنے چاہئیں بلکہ انہیں وہ کام کرنے چاہئیں جو انسان نہیں کرسکتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔