علی بابا کے بانی نے تیسری جنگ عظیم کی پیش گوئی کردی

ویب ڈیسک  جمعرات 22 جون 2017
مصنوعی ذہانت اور خودکاریت سے دنیا میں نئی جنگ چھڑ سکتی ہے،جیک ما —فوٹو: فائل

مصنوعی ذہانت اور خودکاریت سے دنیا میں نئی جنگ چھڑ سکتی ہے،جیک ما —فوٹو: فائل

بیجنگ: ایشیا کے امیر ترین شخص اور آن لائن مارکیٹنگ کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما نے تیسری جنگ عظیم کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیسری جنگ عظیم کی وجہ ٹیکنالوجی میں برپا ہونے والا انقلاب ہوگا جو تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

علی بابا کے چیئرمین جیک ما نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں آنے والے پہلے انقلاب کی وجہ سے پہلی جنگ عظیم رونما ہوئی، دوسرے انقلاب کی وجہ سے دوسری جنگ عظیم ہوئی اور اب ٹیکنالوجی میں آنے والے تیسرے انقلاب کی وجہ سے تیسری جنگ عظیم ہوگی۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جیک ما نے عالمی رہنماؤں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مصنوعی ذہانت اور خود کاری کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے انسانوں پر پڑنے والے اس کے اثرات سے بھی آگاہ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی رہنما تیزی سے آگے نہیں بڑھیں گے تو مشکل پیدا ہو جائے گی، عقلمندی اسی میں ہوتی ہے کہ کسی چیز کے کام بند کرنے سے پہلے ہی اس کی مرمت کرلی جائے۔

جیک ما کا خیال ہے کہ مصنوعی ذہانت انسانوں کے مسائل کو کم کرنے اور ان کے کام کرنے کے وقت کو کم کرسکتی ہے، آئندہ 30 برسوں میں انسان دن میں صرف 4 گھنٹے اور ہفتے میں 4 دن کام کریں گے۔ جیک ما نے بتایا کہ ان کے دادا کھیتوں میں 16 گھنٹے کام کرتے تھے اور سمجھتے تھے کہ وہ بہت مصروف رہتے ہیں، وہ خود ہفتے میں پانچ دن اور دن میں 8 گھنٹے کام کرتے ہیں اور خود کو بہت مصروف سمجھتے ہیں۔

جیک ما کا یہ بھی کہنا ہے کہ مشینوں کو انسانوں والے کام نہیں کرنے چاہئیں بلکہ انہیں وہ کام کرنے چاہئیں جو انسان نہیں کرسکتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔