- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
امریکا میں حادثات کی زد میں آنے والے جانوروں کو کھانے کی اجازت
اوریگن: امریکہ کی 20 ریاستوں کے بعد اب ریاست اوریگون نے بھی شہریوں کو تیز رفتار شاہراہوں پر اچانک کار کی ٹکر سے ہلاک ہونے والے ہرن، مویشی اور گائے وغیرہ کا گوشت کھانے کی اجازت دے دی ہے۔
امریکہ میں پیپل فار ایتھیکل ٹریٹمنٹ (پی ٹا) کے مطابق کھلے ماحول میں جنگلی جانوروں کا گوشت فارم کے ان جانوروں سے قدرے بہتر ہوتا ہے جو ہارمون اور مصنوعی طریقوں سے پالے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ جاندار قدرتی گھاس پر گزارا کرتے ہیں اور ان کا گوشت بہت اچھا اور غذائیت بھرا ہوتا ہے۔
امریکا میں تیز رفتار شاہراہوں پر اچانک کار کی ٹکر سے ہلاک ہونے والے ہرن، مویشی اور گائے وغیرہ کا گوشت کھانا قانوناً جرم تھا مگر اب ایسے جانور کا گوشت کھانے کی اجازت دے دی گئی ہے تاہم پہلا پرمٹ یکم جنوری 2019 کو جاری کیا جائے گا۔
ایک سال قبل ریاست واشنگٹن نے تیز رفتار گاڑیوں کی زد میں آکر ہلاک ہونے والے نیل گائے اور ہرنوں کا گوشت کھانے کی اجازت دی تھی۔ ریاست کے گیم کمیشن کے مطابق شاہراہوں کے دونوں اطراف جنگلات میں لاتعداد ہرن موجود ہے جو اکثر سڑکوں پر آجاتے ہیں۔
پینسلوانیا گیم کمیشن کے مطابق اگر کوئی بڑی بطخ ٹرکی یا ہرن سڑک پر مارا جاتا ہے تو 24 گھنٹوں کے اندر اندر رپورٹ ہونے والے اس جانور کو اٹھا لیا جاتا ہے۔ پینسلوانیہ میں صرف 2015 میں 126,000 حادثات ایسے ہوئے جن میں جنگلی حیات ہلاک ہوئی تھی۔
واضح رہے اوریگن میں جنگلی جانوروں کو مرنے کے بعد متعلقہ محکمے کے علاوہ کسی اور کو اٹھانے کی اجازت نہ تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔