- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
سڑکوں پر گھومنے والا موبائل روبوٹ کلینک
سیاٹل، امریکہ: وہ دن دور نہیں جب سڑکوں پر جدید ترین روبوٹ کلینک چل رہے ہوں گے اور ان موبائل شفاخانوں میں لوگ اپنی صحت کے متعلق اور اپنے امراض کے بارے میں معلومات حاصل کرسکیں گے۔
سیاٹل کی ایک کمپنی نےاے آئی ایم نامی رپورٹ ڈیزائن کیا ہے جسے دوردراز علاقوں کے مریضوں کی مدد کے لیے تیار کیا گیا ہے جب کہ اس خودکار گاڑی میں ڈیٹا پلیٹ فارم، اے آئی استعمال کرنے والا تشخیصی نظام، گھریلو سطح پر اسمارٹ واچ، فٹنس ٹریکر اور اسمارٹ مرر ( آئینوں) سے بھی رابطے میں رہتا ہے اور یہ تمام تر تفصیلات موبائل ایپ پر بھی حاصل کی جاسکتی ہیں جب کہ مریض کی تفصیل ایپ میں ریکارڈ کی جاسکتی ہے۔
’ اے آئی ایم‘ روبوٹ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا استعمال کرتے ہوئے اسمارٹ آلات سے بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور اس روبوٹ کلینک میں ازخود طبی شناختی نظام بھی موجود ہے جن میں تھرموگرافی، امیجنگ، سانس کا تجزیہ کرنے کا نظام اور دیگر سہولیات موجود ہیں۔ ہنگامی حالت میں یہ مریض کو اسپتال منتقل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
اس مشین کو مریض کے ریکارڈ جمع کرنے کے لیے بطورِ خاص استعمال کیا جاسکتا ہے اور جیسے ہی مریض روبوٹ گاڑی میں داخل ہوتا ہے، پریشر محسوس کرنے والا خاص نظام مریض کا وزن، اندازِ نشست و برخواست، توازن، بی ایم آئی اور دیگر کیفیات نوٹ کرتا ہے۔ اس کےعلاوہ نبض اور دل کی دھڑکن ازخود معلوم ہوتی رہتی ہے یہ معلومات فوری طورٹیلی میڈیسن نظام کے ذریعے کسی دور بیٹھے ڈاکٹر کو بھی روانہ کی جاسکتی ہے جس سے مریض کو فوری طور پر طبی سہولیات پہنچائی جاسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔