روس کی پاکستان کو آزادی تجارتی معاہدے کی پیشکش

علیم ملک  جمعـء 23 جون 2017
دو طرفہ تجارت میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا،ملکی مفاد کا ہر صورت تحفظ کیاجائیگا، حکومتی ذرائع۔ فوٹو: فائل

دو طرفہ تجارت میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا،ملکی مفاد کا ہر صورت تحفظ کیاجائیگا، حکومتی ذرائع۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  پاکستان اور روس کے تجارتی تعلقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے از خود پاکستان کو آزاد تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش کردی جس کا پاکستان نے خیر مقد م کیا ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کی حالیہ دورہ قازقستان کے دوران روسی صدر پیوٹن سے ملاقات ہوئی تھی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران روسی صدر نے وزیر اعظم نواز شریف کو براہ راست آزاد تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش کی جس کا وزیر اعظم نے خیر مقدم کیا۔ آزاد تجارتی معاہدے سے دونوں ممالک کی دو طرفہ تجارت میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ آزاد تجارتی معاہد ہ ہوجائے گا تاہم آزاد تجارتی معاہدے میں ملکی مفادات کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اس وقت دونوں ممالک کی دو طرفہ تجارت کا حجم40کروڑ ڈالر کے لگ بھگ ہے جس میں پاکستان کی روس کو برآمدات 30کروڑ ڈالراورروس سے درآمدات کا حجم 9کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہے۔روس ایک بڑا برآمدی ملک ہے جس کی برآمدات کا حجم سالانہ تقریبا 500ارب ڈالر ہے جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستان کی سالانہ برآمدات محض قریبا 21ارب ڈالر ہیں۔ پاکستان روس کو زیادہ تر سبزیاں، فروٹس، ٹیکسٹائل مصنوعات، فار ماسیوٹیکل مصنوعات اور کھلونوں سمیت دیگر اشیا برآمد کرتا ہے جبکہ روس سے آئرن، اسٹیل، مشینری، سلفر، سالٹ، کافی اورچائے سمیت دیگر اشیا درآمد کرتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔