- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
پی سی بی کا نیا چیئرمین آئین کے تحت بنے گا، شہریار خان
کراچی: پی سی بی کا نیا چیئرمین وزیر اعظم کے نامزد شدہ 2 ارکان گورننگ بورڈ میں سے کوئی ایک ہوگا، حتمی چناؤ الیکشن سے ہوگا۔
لندن میں نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں شہریارخان نے کہا کہ پی سی بی کا نیا چیئرمین آئین کے تحت بنے گا، 17 اگست کو گورننگ بورڈ کی معیاد بھی ختم ہو جائے گی، نئے بورڈ ارکان میں کون ہو گا یہ بھی اب تقریباً طے ہو چکا، روٹیشن پالیسی کے تحت کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی اور پشاور اب شامل نہیں ہوں گے، لاہور سمیت ملک کے دیگر چار شہروں کوجگہ ملے گی، حبیب بینک، سوئی سدرن سمیت چارڈپارٹمنٹس بھی گورننگ بورڈ میں موجود ہوں گے، 2 ارکان کی نامزدگی وزیر اعظم کریں گے انہی میں سے کوئی ایک بذریعہ انتخابات چیئرمین بنے گا۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ سرپرست اعلیٰ نے ہی گزشتہ بار مجھے نامزد کیا اور پھر پہلی بار الیکشن کا انعقاد کر کے مجھے بورڈ کا سربراہ بنایا گیا تھا،اس سوال پر کہ اگر دوبارہ گورننگ بورڈ میں نامزد کرنے کا فیصلہ ہو تو وہ قبول کریں گے۔
شہریارخان نے کہا کہ وزیر اعظم کا حکم سر آنکھوں پر لیکن میں نے ان سے کہہ دیا کہ 83 برس کا ہو چکا، اب ذمہ داری سنبھالنے کیلیے درکار قوت موجود نہیں ہے، میرے تین سال اب مکمل ہونے والے ہیں اور میں نے اتنے ہی عرصے کیلیے چیئرمین کا عہدہ قبول کیا تھا، اب میں ریٹائر ہو رہا ہوں، بورڈ میں میرا وقت ختم ہو چکا، میں درس وتدریس سے ہی وابستہ رہوں گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔