پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے سابق غیرملکی کرکٹرز نے بھی آواز بلند کردی

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 23 جون 2017
دنیا بھر میں سیکیورٹی خدشات ہیں،پاکستان کیلیے کوششیں کرنا ہوں گی، رچرڈز۔ فوٹو: فائل

دنیا بھر میں سیکیورٹی خدشات ہیں،پاکستان کیلیے کوششیں کرنا ہوں گی، رچرڈز۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے سابق غیر ملکی کرکٹرز نے بھی آواز بلند کردی۔

سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہیں، پاکستان کے سابق کرکٹرز تو اس حوالے سے پہلے بھی آواز اٹھاتے رہے ہیں تاہم چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی شاندار فتح کے بعد سابق غیرملکی کرکٹرز نے بھی پاکستان میں کرکٹ کی بحالی پر زور دیا ہے۔

سابق آسٹریلوی کپتان ای این چیپل نے کہاکہ بین الاقوامی مقابلوں کا نہ ہونا پاکستان میں کرکٹ کے فروغ میں ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی سی بی کو انٹرنیشنل کرکٹ کے احیا کیلیے چھوٹی سطح سے اقدامات کا آغاز کرنا ہوگا، شروع سے ہی5 ٹیسٹ میچز کی سیریز جیسا مطالبہ درست نہیں ہوگا، ٹیموں کو ایک دو میچز کیلیے مدعو کرتے ہوئے دوسرے ممالک کا اعتماد بحال کرنا ہوگا جس کے بعد بڑے اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

دوسری جانب پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیڈ کوچ ویسٹ انڈین کرکٹ لیجنڈ سر ویون رچرڈز نے کہا کہ ہم لاہور میں پی ایس ایل فائنل کھیلنے کیلیے گئے تو ہمیں اندازہ ہوا کہ پاکستانی شائقین انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے کتنے پُرجوش ہیں، ہمیں پاکستان میں عالمی مقابلوں کی بحالی کیلیے کوششیں کرنا ہوں گی، اگر آپ سیکیورٹی کے نقطۂ نظر سے دنیا پر نگاہ دوڑائیں تو پھر تو ہم کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔

سابق انگلش کرکٹر کیون پیٹرسن نے کہا کہ ’’پاکستانی کپتان سرفراز احمد پر فخر ہے، اگرچہ پاکستان جاکر نہیں کھیلا لیکن پاکستانیوں کے کرکٹ جنون سے واقف ہوں۔‘‘ سابق ویسٹ انڈین کپتان ڈیرن سیمی نے کہا کہ ’’کسی نے پاکستان کی فتح کے بارے میں نہیں سوچا تھا لیکن وہ اس جیت کے حقدار تھے، پی ایس ایل فائنل لاہور میں جاکر کھیل چکے ہیں، عالمی ٹیموں کو پاکستان جاکر کھیلنا چاہیے‘‘ سیمی نے فخر زمان کی پرفارمنس کی تعریف کرتے ہوئے اسے پی ایس ایل کا نتیجہ قرار دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔