- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
ترکی نے ڈارون کا نظریہ ارتقاء نصاب سے نکال دیا
انقرہ: ترکی نے برطانوی سائنسدان چارلس ڈارون کی جانب سے پیش کیے جانے والے نظریہ ارتقاء کو تعلیمی نصاب سے ہٹانے کی منظوری دے دی۔
ترکی کی وزارت تعلیم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عیدالفطر کی چھٹیوں کے بعد ترکی کا نیا قومی تعلیمی نصاب جاری کیا جائے گا جس میں ڈارون کا نظریہ ارتقاء شامل نہیں کیا جائے گا۔ ترک وزارت تعلیم کے نصاب بورڈ کے چیئرمین الپسلان درمس نے گزشتہ دنوں انقرہ میں ہونے والے ایک سیمینار میں اس بات کا انکشاف کیا کہ وزارت تعلیم نے ڈارون کے نظریہ ارتقاء کو سلیبس سے نکالنے کی سفارش کی تھی جسے صدر رجب طیب اردگان نے منظور کرلیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صدر کی منظوری کے بعد متنازع مضامین نصاب سے حذف کردیے ہیں کیوں کہ چھوٹی عمر میں طلبہ انسانی زندگی کے ارتقاء کے سائنسی پس منظر کو سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ انہوں نے بتایا کہ 2019 سے ہائی اسکولز میں بائیولوجی کی کلاسز میں ’اوریجن آف لائف اینڈ ایوولوشن‘ کا مضمون نہیں پڑھایا جائے گا البتہ انڈر گریجویٹ تعلیمی کلاسز میں یہ مضمون موجود رہے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ترکی نے یہ اقدام اٹھانے کی کوشش کی تھی لیکن ترکی کی ٹاپ یونیورسٹیوں نے اس کی شدید مذمت کی تھی اور موقف اپنایا تھا کہ دنیا میں سعودی عرب وہ واحد ملک ہے جہاں اسکولوں میں نظریہ ارتقاء نصاب میں شامل نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ڈارون کے نظریہ ارتقاء کے مطابق تمام جاندار ارتقائی عمل سے گزرتے ہوئے موجودہ شکل تک پہنچے ہیں اور ماضی میں ان کی ہیت مختلف تھی جبکہ یہ ارتقائی عمل لاکھوں کروڑوں سالوں پر مشتمل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔