جاپانی سائنسدانوں کا مچھلی کے ذہن میں کھانے کی خواہش کے خیال کو پڑھنے کا تجربہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 2 فروری 2013
جب مچھلی کوکھانے کی طلب ہو تی ہےتو اس کےدماغ میں نارنجی رنگ کا ایک نیوران ایک حصےسےدوسرے حصے تک گھومتا پھرتا ہے، تحقیق۔ فوٹو: وکی پیڈیا

جب مچھلی کوکھانے کی طلب ہو تی ہےتو اس کےدماغ میں نارنجی رنگ کا ایک نیوران ایک حصےسےدوسرے حصے تک گھومتا پھرتا ہے، تحقیق۔ فوٹو: وکی پیڈیا

ٹوکیو:  جاپانی سائنسدانوں نے تاریخ میں پہلی بار مچھلی کے ذہن میں کھانے کی خواہش کے  خیال کو  پڑھنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

سائنسدانوں نے زیبرا فش نامی ننھی سی مچھلی کے برین سرکٹس پر تحقیق کے دوران مشاہدہ کیا  کہ جب مچھلی کو کھانے کی طلب ہو تی ہے تو اس کے دماغ میں نارنجی رنگ کا ایک نیوران ایک حصے سے دوسرے  حصے تک گھومتا پھرتا ہے، سائنسدان اس تحقیق کو دماغ کے پیچیدہ نظام کو سمجھنے کے حوالے سے ایک سنگ  میل قرار دے رہے ہیں، زیبرا فِش کا دماغ بھی انسانی دماغ کی طرح پیچیدہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔