- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
افغانستان میں ہونے والے کسی واقعہ کو بغیر تحقیق کے پاکستان سے جوڑنا تشویشناک ہے، چوہدری نثار
اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ہونے والے کسی بھی واقعہ کو بغیر تحقیقات کے پاکستان سے جوڑنا انتہائی تشویشناک ہے۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید، آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم اور پاک فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ، پارا چنار اور کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ان واقعات سے متعلق سامنے آنے والے شواہد کی تفصیلات حاصل کیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پارا چنار اور کوئٹہ میں دھماکوں میں 47 افراد شہید، 100 سے زائد زخمی
چوہدری نثار نے کہا کہ عید سے دو روز قبل دہشت گرد کاروائیوں کا مقصد سیکیورٹی کے حوالے سے بے یقینی کی کیفیت پیدا کرنا اور افراتفری پھیلا نا ہے، لیکن ایسی بزدلانہ کاروائیوں سے نہ تو قوم کا حوصلہ اور عزم متاثر ہو سکتا ہے اور نہ ہی دہشت گردوں کے خلاف ہماری کاوشیں کسی طور کم ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست پاکستان کی جانب سے ایسی مذموم کاروائیوں کا جواب پر عزم طریقے اور مکمل طاقت سے دیا جائے گا۔ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ افغانستان میں ہونے والے کسی بھی واقعے کو بغیر کسی تحقیقات کے پاکستان سے جوڑ دیا جاتا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا تعلق سرحد پار سے ہے، آئی ایس پی آر
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔