اسرائیلی ڈاکٹرز نے ایک ہزار فلسطینی بچے تجربات پر قربان کردیے

آئی این پی  اتوار 25 جون 2017
1950میں یمن اور بلقان سے تعلق رکھنے والے بچے اسرائیل میں اچانک گم ہوگئے تھے۔ فوٹو: فائل

1950میں یمن اور بلقان سے تعلق رکھنے والے بچے اسرائیل میں اچانک گم ہوگئے تھے۔ فوٹو: فائل

تل ابیب: غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی ڈاکٹرز بھی سفاکیت میں کسی سے کم نہیں، انھوں نے 1950کے عشرے میں لاپتہ ہونے والے مسلمانوں کو تجربات کی بھینٹ چڑھا دیا تھا۔

غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل کے قیام کے کچھ وقت بعد 1950 کی دہائی میں یمن اور بلقان سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار بچے اسرائیل میں اچانک گم ہو گئے تھے اور آج تک کسی کو یہ معلوم نہیں ہو سکا تھا کہ ان بچوں کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا، اس کے بعد اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک خصوصی تحقیقاتی کمیشن بھی تشکیل دیا تھا جس نے 97-1996 میں اپنی رپورٹ مرتب کر لی تھی لیکن وہ رپورٹ کبھی منظر عام پر نہیں آئی۔

واضح رہے کہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیل فوج کے مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، اسرائیل ہمیشہ سے فلسطینیوں پر ظلم کرتا آ رہا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔