شاہ رخ اورسلمان کے درمیان فاصلے جنم لینے لگے

ویب ڈیسک  اتوار 25 جون 2017
بھارتی سیاستدان کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی میں دونوں خانزنے شرکت لیکن ایک دوسرے کو گلے نہیں لگایا ؛فائل فوٹو

بھارتی سیاستدان کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی میں دونوں خانزنے شرکت لیکن ایک دوسرے کو گلے نہیں لگایا ؛فائل فوٹو

ممبئی: بھارتی سیاستدان بابا صدیقی کی جانب سے گزشتہ روز دی جانے والی افطار پارٹی میں شاہ رخ، سلمان خان سمیت متعدد اسٹارز نے شرکت کی لیکن اس بار شاہ رخ اور سلمان روایت کے خلاف ایک دوسرے سے گلے نہیں ملے۔

بھارت اور بالی ووڈ میں مسلمانوں کی بڑی تعداد موجود ہے جب کہ شوبز انڈسٹری کے سپراسٹارز جیسے شاہ رخ، سلمان، عامر خان سمیت متعدد اداکار مسلمان ہیں اس لیے بالی ووڈ میں رمضان المبارک کا مہینہ بڑے ہی جوش وخروش سے منایا جاتا ہے جب کہ اس دوران بھارتی مشہور شخصیات کی جانب سے مختلف افطار پارٹیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں ناموراداکار شرکت کرتے ہیں۔

بھارتی سیاستدان بابا صدیقی کی افطار پارٹی سب سے منفرد ہوتی ہے کیونکہ چار سال قبل 2013 میں بالی ووڈ کے دو بڑے اسٹارز اور روایتی حریف شاہ رخ اور سلمان خان نے اسی پارٹی میں اپنے رشتے کے درمیان جمی برف کو پگھلا کر ایک دوسرے کو گلے لگایا تھا اوراس کے بعد سے ہرسال وہ ایک دوسرے کو گلے لگاتے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سنجے دت نے مسلمانوں کے دل جیت لیے

گزشتہ روزدی جانے والی پارٹی میں بھی سب لوگ توقع کررہے تھے کہ دونوں خانز اس باربھی ایک دوسرے کوگلے لگائیں گے لیکن ہوا اس کے برعکس، دونوں نے ایک دوسرے کو گلے لگانا تو دور ایک ساتھ پارٹی میں شرکت بھی نہیں کی اور ان کے مداح دونوں اداکاروں کے ملاپ کا یہ منظر دیکھنے سے محروم رہ گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکار سلمان خان نے اپنی دوست لولیا وینتر کےساتھ تقریب میں شرکت کی جب کہ ’’ٹیوب لائٹ‘‘ کے ننھے اداکار متین رے نے پیلے رنگ کی شیروانی میں سب کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرائی۔

سلمان خان کے علاوہ سہیل خان، ہدایت کبیر خان اور ان کی اہلیہ منی ماتھور، ہما قریشی، سونو سود، کترینہ کیف، پریتی زنٹا، ارپیتا خان اورالیانا ڈی کروز نے بھی پارٹی میں شرکت کی۔

واضح رہے کہ بابا صدیقی بھارت کے بہت ہی بااثرسیاستدان ہیں وہ ہرسال رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں افطار پارٹی کا اہتمام کرتے ہیں جس میں امیتابھ بچن، شاہ رخ  خان اورسلمان سمیت بالی ووڈ کی نامور شخصیات شرکت کرتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔