ایف بی آر نے ٹیکس چوروں کے گرد گھیراتنگ کرنا شروع کردیا

خصوصی رپورٹر  پير 26 جون 2017
ماتحت اداروں نے ٹیکس چوری میں ملوث افرادکیخلاف رپورٹس ہیڈکوارٹرز بھجوانا شروع کردیں۔ فوٹو؛ فائل

ماتحت اداروں نے ٹیکس چوری میں ملوث افرادکیخلاف رپورٹس ہیڈکوارٹرز بھجوانا شروع کردیں۔ فوٹو؛ فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے ماتحت اداروں نے ٹیکس چوری میں ملوث ٹیکس دہندگان کے خلاف رپورٹس ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کو بھجوانا شروع کردی ہیں۔

ایکسپریس نے چند روز قبل ایف بی آر کی طرف سے ریونیو شارٹ فال کے باوجود ٹیکس چوری کے ثابت شدہ کیسوں میں ریکوری نہ کرنے والے ماتحت اداروں کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کرنے کے فیصلے کے بارے میں خبر شائع کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کی جانب سے ماتحت اداروں کو کارروائی کیلیے جو کیس بھجوائے جاتے ہیں ان کیسوں کے بارے میں ہیڈ کوارٹرز کو پیشرفت سے آگاہ نہیں کیا جاتا ہے جبکہ ایف بی آر نے تمام ماتحت اداروں کو ہدایت کی تھی کہ ٹیکس چوری اور مطلوبہ صلاحیت سے کم ٹیکس ادا کرنے والے جن ٹیکس دہندگان کے بارے میں قانونی پراسیس مکمل ہوچکے ہیں ان سے ریکوری کو یقینی بنایا جائے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے  ریجنل ٹیکس آفس لاہو کی آئی اینڈ پی ڈپارٹمنٹ کو دو ماہ قبل کروڑوں روپے کے لگ بھگ مالیت کی ٹیکس چوری  کا کیس بھجوایا گیا تھا اور آئی اینڈ پی نے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو آر ٹی او لاہور کو بھجوا دی تھی مگر کمشنر آئی آر نے رپورٹ ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز بھجوانے کے بجائے اپنے پاس دبالی تھی لیکن ایکسپریس میں خبر شائع ہونے پر ایکشن لیتے ہوئے ایف بی آر نے  ماتحت اداروںکو ٹیکس چوروں کے خلاف رپورٹس جلد بھجوانے کی ہدایت کی تھی اور اس خبر کی اشاعت کے  بعد کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری  میں ملوث  فاروول کاسمیٹکس نامی کمپنی  کے اور اس کے سربراہ ذکا الدین شیخ کے بارے میں آئی اینڈ پی کی رپورٹ  ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کو  بھجوادی ہے اور ایف بی آر کو موصول ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں مبینہ طور پر ملوث کمپنی کا مالک ذکا الدین شیخ عادی ٹیکس چور ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کو موصول ہونیوالی رپورٹ میں  انکشاف کیا گیا ہے کہ مذکورہ کمپنی کی جانب سے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کی جارہی ہے اورکروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں میبنہ طور پر ملوث کاسمیکٹس کمپنی  نے ٹیکس واجبات ادا کرنے کے بجائے نام بدل کر کام کرنا شروع کردیا ہے جبکہ اس کمپنی کے خلاف پہلے سے ستر تا اسی کروڑ روپے کے ٹیکس چوری کے کیس ہیں اور اس کمپنی کے ذمے داران ٹیکس ادائیگی کے بجائے مزید دوسرے ناموں سے اپنی مصنوعات تیار کرکے مزید ٹیکس چوری کررہے ہیں۔

علاوہ ازیں رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث کمپنی اور اس کے مالکان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو لاہور اس کیس میں پہلے بھی کارروائی کرچکا ہے۔ رپورٹ میں  ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سے سفارش کی ہے کہ کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث  مذکورہ کمپنی اور اس کے مالکان کے خلاف کریمنل پروسیڈنگ شروع کی جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔