دنیا کی بڑی کمپنیاں پھر سائبر حملے کی زد میں آگئیں

ویب ڈیسک  بدھ 28 جون 2017
سسٹم بحال کرنا چاہتے ہیں تو تاوان ادا کریں، ہیکرز — فوٹو : فائل

سسٹم بحال کرنا چاہتے ہیں تو تاوان ادا کریں، ہیکرز — فوٹو : فائل

 لندن: دنیا بھر کی بڑی کمپنیاں خاص طور پر برطانوی کمپنیاں ایک بار پھر ’ہیکنگ برائے تاوان‘ کی زد میں آگئیں.

دنیا بھر کی معروف کمپنیوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور دیگر ذرائع سے اس بات کا اعلان کیا کہ انہیں سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ یوکرین کی سرکاری توانائی کمپنی اور کیف ایئرپورٹ کے سسٹم کو بھی ہیک کیا گیا۔ چرنوبل نیوکلیئر پاور کے ونڈوز بیسڈ سرورز بھی ہیکنگ کی وجہ سے بند ہوگئے جس کے بعد ماہرین کو خود ہی تابکاری کی سطح کی مانیٹرنگ کرنی پڑی۔

انٹرنیشنل پولیس آرگنائزیشن انٹرپول کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے ساتھ متاثرہ ممالک سے رابطے میں بھی ہیں۔ سائبر حملے کی زد میں آنے والی کمپنیوں میں روس کی آئل کمپنی روسنیفٹ، برطانوی ایڈورٹائزنگ ایجنسی ڈبلیو پی پی، ڈینش شپنگ فرم مرسک، امریکی دوا ساز کمپنی مرک و دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سائبر حملہ بھی گزشتہ ماہ یورپ پر ہونے والے سائبر حملے ’وانا کرائی‘ سے مماثلت رکھتا ہے کیوں کہ یہ حملہ بھی نیٹ ورکس میں موجود خامیوں کا فائدہ اٹھاکر کیا گیا اور اس حملے کے بعد بھی ہیکرز نے متاثرہ کمپنیوں سے فائلز کی واپسی کے لیے بٹ کوائن کی صورت میں تاوان طلب کیا ہے۔

ماسکو میں واقع سائبر سیکیورٹی فرم آئی بی کا کہنا ہے کہ اس حملے کی زد میں روس اور یوکرین کی تقریباً 80 کمپنیاں آئیں، اس کی وجہ سے کمپیوٹرز لاک ہوگئے ہیں اور  تاوان کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔