صبا قمر کے قندیل بلوچ پر بننے والے ڈرامے ’’باغی‘‘ کی پہلی جھلک جاری

شوبز رپورٹر  جمعرات 29 جون 2017
قندیل ہمارے معاشرے کی دوغلی حقیقت کا عکاس اوراپنے حساب سے زندگی جی رہی تھی، جو کچھ اس کے ساتھ ہوا وہ غلط تھا، صبا قمر۔ فوٹو : فائل

قندیل ہمارے معاشرے کی دوغلی حقیقت کا عکاس اوراپنے حساب سے زندگی جی رہی تھی، جو کچھ اس کے ساتھ ہوا وہ غلط تھا، صبا قمر۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  اداکارہ صبا قمر، معروف سوشل میڈیا شخصیت قندیل بلوچ کی زندگی پر بننے والے ڈرامے ‘باغی’ میں ان کی زندگی کے مختلف رنگوں کو پیش کریں گی.

ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے صبا قمر نے بتایا کہ مجھے جب یہ کردار آفر کیا گیا تو میں نے فوراً حامی بھرلی تھی کیونکہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ جو کچھ بھی قندیل کے ساتھ ہوا وہ غلط تھا، وہ اپنی زندگی اپنے حساب سے جی رہی تھی، قندیل ہمارے معاشرے کی دوغلی حقیقت کا عکاس تھی، ہمیں لوگوں میں بہتری لانے کے بجائے معاشرے میں سدھار لانے کی اشد ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ اس ڈرامے کی کاسٹ میں صبا قمر کے علاوہ سرمد کھوسٹ، عثمان خالد بٹ، علی کاظمی اور مانی شامل ہیں۔ 14 سیکنڈ کے اس ٹیزر میں قندیل بلوچ کی زندگی کی کچھ جھلکیاں، باپ اور بھائیوں کے ہاتھوں گھر پر ہونے والے سلوک کو بھی دکھایا گیا۔

صبا نے بتایا کہ جب انھیں یہ اسکرپٹ آفر ہوئی اور انھوں نے اسے پڑھا تو میں سو نہیں سکی۔ مجھے خواب میں بھی وہ لڑکی روتی ہوئی دِکھتی تھی، میں بیمار ہوگئی تھی میری والدہ پریشانی میں مبتلا ہوگئی تھیں انھوں نے کہا کہ صبا تم یہ کردار چھوڑ دو، تماری طبیعت متاثر ہو رہی ہے تاہم میں نے انھیں بتایا کہ یہ ڈرامہ، کوئی عام ڈرامہ نہیں بلکہ میرے لیے ایک ذمے داری بن چکا ہے، اس عورت کی کہانی بتانے کی، جس کی موت نے سب کو ہلا دیا اور لوگوں کو دو ڈبوں میں بانٹ دیا کچھ جو اس کے حق میں تھے جب کہ کچھ جنہوں نے مرنے کے بعد بھی اسے لعن تان کیا۔

اداکارہ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں کسی پر بھی فوراً انگلیاں اٹھا دی جاتی ہیں بغیر اس بات کو دیکھے کہ اس کے پیچھے کیا وجوہات ہیں، اس رویہ کو تبدیل ہونے کی ضرورت ہے، پاکستان میں ایسی بہت سی کہانیاں ہیں جن کا لوگوں کے سامنے آنا انتہائی ضروری ہے اور میں ان کہانیوں کے سامنے لانے میں مدد دینا چاہتی ہوں، افسوس ہے کہ لوگ بہتر معاشرے کے خواں مند ہیں لیکن بہتری کے لیے کوشش نہیں کرتے، بہتر آج اور کل کے لیے ہمیں اپنی خامیوں کو سمجھنے کی کوشش کرنی ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔