- ایشیا چیمپئن شپ کے فاتح تن سازوں نے میڈلز شہدائے پاکستان کے نام کردیے
- اوگرا نے گیس کی قیمت میں 50 فیصد تک ہوشربا اضافے کی منظوری دے دی
- نو مئی واقعہ، ریڈیو پاکستان پشاور سے قیمتی اشیا چرانے والا مرکزی ملزم گرفتار
- کوئٹہ اسپینی روڈ پر گھر میں فائرنگ سے ماں اور بیٹی جاں بحق
- بڑھتی عمر اور یادداشت کمزور؟ چاکلیٹ کھائیں
- سی آئی اے چیف کا دورہ بیجنگ؛ حکام سے خفیہ ملاقاتیں
- سندھ حکومت کا میئر کا الیکشن شو آف ہینڈ سے کرانے کا فیصلہ
- ننھی اشیا کی مدد سے انسانی زندگی کی منظر کشی
- بھارت میں مسافر اور مال بردار ٹرینوں میں تصادم؛ 50 افراد ہلاک اور 300 زخمی
- کے پی میں سرکاری گاڑیاں بدستورسابق حکومتی ارکان کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف
- کراچی میں 6 سال سے روپوش کالعدم ٹی ٹی پی شاکر گروپ کا کارندہ گرفتار
- صحت مند ٹانگیں، صحت مند دِل
- 9 مئی واقعات؛ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں مذمتی قرارداد منظور
- اللہ تعالیٰ پاکستان کو2017 والی ڈگر پر لے جائے، نواز شریف
- چاولوں کو دوبارہ گرم کرنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے
- ایڈووکیٹ جبران ناصر گھر پہنچ گئے
- ہیٹ ویو کے خدشات، محکمہ صحت نے ملازمین کی چھٹیوں پر پابندی عائد کردی
- پاکستان نے 200 ماہی گیروں اور 3 سویلین کو بھارتی حکام کے حوالے کردیا
- ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
بغداد میں پولیس ہیڈکوارٹر پر حملہ، 30 افراد ہلاک، 70 زخمی

حملہ آوروں نے خود کو اسلحہ، دستی بم اور خودکش واسکٹ سے لیس کیا تھا اور ان پولیس ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، ناتھا محمد۔ فوٹو: رائٹرز
بغداد: عراق کے شمالی شہر کرکوک میں پولیس ہیڈکوارٹرز پر حملے کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور 70 زخمی ہو گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے کرکوک شہر میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا جس کے بعد ایک خود کش حملہ آور نے خود کو کار بم دھماکے سے اڑا دیا، عینی شاہدین کے مطابق دھماکے میں استعمال کی گئی کار کو پولیس موبائل کی طرح کا رنگ کیا ہوا تھا جب کہ حملہ آور پولیس کی یونیفارم میں ملبوس تھے.
کرکوک کی ہنگامی خدمات کے سیکشن کے سربراہ ناتھا محمد کے مطابق حملہ آوروں نے خود کو اسلحہ، دستی بم اور خودکش واسکٹ سے لیس کیا تھا اور پولیس ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن ان کے مقصد کو ناکام بنا دیا گیا، دھماکے کے باعث قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے تاہم کسی گروپ نے ابھی تک حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ کرکوک میں مختلف نسلیں آباد ہیں اور یہ شہر عراقی حکومت اور کرد کے درمیان زمین اور تیل کے حقوق کی وجہ سے کشدگی کا مرکز بنا ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔