دنیا کی پہلی اڑن کار اب ای بے پربرائے فروخت

 ہفتہ 8 جولائی 2017
ای بے پر فروخت ہونے والی اس اڑن کار کی قیمت 50 کروڑ روپے ہے۔ فوٹو: بشکریہ دی اٹلانٹس

ای بے پر فروخت ہونے والی اس اڑن کار کی قیمت 50 کروڑ روپے ہے۔ فوٹو: بشکریہ دی اٹلانٹس

ہم سب اڑن کار کا خواب دیکھتے رہے ہیں اور اب اس کی تعبیر مولر ایم 400 اسکائی کار کی صورت میں تعبیر بنی ہے لیکن اس خواب کی قیمت بہت ذیادہ ہے۔

اُڑن کار میں چار سیٹیں ہیں اور یہ اب بھی تیاری کے مراحل میں ہیں لیکن ایک کار ای بے پر بولی کے لیے رکھی گئی ہے جس کی قیمت سن کر آنکھوں میں آنسو جھلک پڑتے ہیں ۔ اس کی قیمت پاکستانی 50 کروڑ روپے یعنی 50 لاکھ ڈالر ہے۔

اس کا ایک ماڈل ایم 400 اب ای بے سے خریدا جاسکتا ہے تاہم امریکی وفاقی محکمہ ہوائی بازی ( ایف اے اے ) نے اس کی منظوری نہیں دی ہے۔

2001 میں اس کی پہلی آزمائش کی گئی تھی اس میں 8 عدد پنکھڑیاں لگی ہیں جو اپنی سمت بدل کر کار کو اڑاتی ہے اور انہیں 720 ہارس پاور کا انجن قوت فراہم کرتا ہے۔ پنکھڑیوں (روٹر) کے گھماؤ کی وجہ سے یہ ہیلی کاپٹر کی طرح بلند ہوتی ہے اور زمین پر اترتی ہے۔

مولر کمپنی کے مطابق بدقسمتی سے اسے اڑان بھرنے کے لیے ایف اے اے کا لائسنس نہیں ملا ہے اور اگر کوئی اسے خرید بھی لے تب بھی وہ امریکہ میں اسے نہیں اڑا سکتا ۔ تاہم خریدنے کے بعد کمپنی اس میں مزید تبدیلیاں کردے گی اور خریدار کو ایف اے اے کی منظوری دلوانے میں مدد فراہم کرے گی۔

کمپنی کے مطابق اس کا انجن اور ڈھانچہ بنانے کے لیے بہت سی نئی ٹیکنالوجی وضع کی گئی ہیں جس پر 150 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

مولر کے مارکیٹنگ ڈائریکٹر جیک اسٹیورٹ  نے اسے بیچنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ہم ایک کار فروخت کرکے اپنے نئے منصوبوں کے لیے رقم جمع کرنا چاہتے ہیں۔ اگلے ماڈل میں بہت سی بہتری کے ساتھ ہائبرڈ پاور سے چلنے والا روٹری انجن تیار کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔