- درجہ بندی کرنے کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتیں 48 ہوگئیں، 70 زخمی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
ہمیشہ مسکرائیے اور امیر نظر آئیے، تحقیق
ٹورانٹو: کینیڈا کے ماہرینِ نفسیات کا کہنا ہے کہ اگر آپ زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو چہرے پر امیروں جیسا تاثر اور شاہانہ مسکراہٹ ہمیشہ سجائے رکھیے۔
یونیورسٹی آف ٹورانٹو کینیڈا میں فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سائنس کے تحت کیے گئے اس وسیع سماجی و نفسیاتی مطالعے میں معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کے اُن تاثرات کا جائزہ لیا گیا جو اُن کے چہروں پر عموماً موجود رہتے ہیں۔
اگرچہ ہزاروں سال سے سماجی طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ امیری اور غریبی کسی بھی انسان کے چہرے پر ایک مستقل تاثر قائم کرتی ہیں لیکن مذکورہ مطالعے میں پہلی بار باقاعدہ طور پر اس تاثر کی نوعیت جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس مطالعے کے دوران ہزاروں خواتین و حضرات کے چہروں کا اس وقت جائزہ لیا گیا جب وہ معمول کی حالت میں تھے یعنی نہ تو غمگین تھے اور نہ ہی خوش۔ معمول کے اس تاثر میں چہرے کے خد و خال کی بنیاد پر پٹھوں کی ساخت معلوم کی گئی جبکہ دوسرے مختلف افراد کو یہ چہرے دکھا کر پوچھا گیا کہ وہ تصویر میں دکھائی دینے والے شخص کو (صرف اس کا چہرہ دیکھتے ہوئے) امیر سمجھتے ہیں یا غریب۔
رضاکاروں کے جوابات سے جہاں یہ تصدیق ہوئی کہ امیر اور مالدار لوگوں کے چہروں پر خوشی اور اطمینان کا تاثر اکثر نمایاں رہتا ہے جس میں ان کے ہونٹوں پر ایک ہلکی سی مسکراہٹ بھی شامل ہوتی ہے؛ وہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ دوسرے لوگ اسی تاثر اور ہلکی سی مستقل مسکراہٹ کو دیکھتے ہوئے کسی شخص کو مالدار سمجھتے ہیں، چاہے وہ شخص حقیقتاً غریب ہی کیوں نہ ہو۔
اس کے برعکس اگر کسی مالدار شخص نے اپنے چہرے پر غمزدگی اور سنجیدگی طاری کر رکھی ہو تو دوسرے لوگ بالعموم اسے غریب یا متوسط طبقے کا خیال کرتے ہیں۔
اپنے چہرے پر بشاشت اور خوشی طاری رکھنے والے لوگوں کے لیے اپنی زندگی اور کیریئر میں زیادہ مواقع ہوتے ہیں کیونکہ انہیں دیکھ کر سامنے والے فرد میں خوشگواری کا احساس جنم لیتا ہے۔
مطالعے میں یہ تصدیق بھی ہوئی کہ کسی انسان کے چہرے پر قائم ہونے والا مستقل تاثر (چاہے وہ سنجیدگی اور مسکینی کا ہو یا پھر خوشی کا) زندگی میں ہونے والے تجربات اور اتار چڑھاؤ کا نتیجہ ہوتا ہے اور شاید انسان نے اس تاثر کی بنیاد پر امیری یا غریبی کے بارے میں رائے قائم کرنے کا لاشعوری عمل ہزاروں سال میں پختہ کیا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج ’’جرنل آف پرسنیلٹی اینڈ سوشل سائیکولوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئے ہیں جن کا لبِ لُباب صرف اتنا ہے کہ حالات کیسے بھی ہوں، ہمیشہ مسکراتے رہیے؛ کامیابی آپ کے قدم ضرور چومے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔