اسمارٹ فون

غزالہ عامر  جمعرات 13 جولائی 2017
بچوں کے سروں میں جوئیں پڑنے کا سبب !  ۔  فوٹو : فائل

بچوں کے سروں میں جوئیں پڑنے کا سبب ! ۔ فوٹو : فائل

موبائل فون کا استعمال اتنا عام ہوچکا ہے کہ اب بچوں کے ہاتھوں میں بھی اسمارٹ فون نظر آنے لگے ہیں۔ آٹھ آٹھ دس دس سال کے بچے پوری مہارت کے ساتھ اس آلے کا استعمال کرتے ہیں۔ اسمارٹ فون کے ساتھ ساتھ ٹیبلٹ بھی نئی پود کے لیے اجنبی نہیں رہا۔ وہ اسے بھی اسمارٹ فون کی طرح مہارت سے استعمال کرتے ہیں۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ والدین سے زیادہ بچے ان کے اسمارٹ فونز کے استعمال میں ماہر ہوجاتے ہیں، اور والدین بچوں سے رہنمائی لے رہے ہوتے ہیں۔ ماہرین صحت کہتے ہیں بچوں کا ہمہ وقت اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ سے الجھے رہنا ٹھیک نہیں۔ اس سے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

اسمارٹ فون اور بچوں کے حوالے سے حال ہی میں ایک دل چسپ سامنے آئی۔ اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہر وقت اسمارٹ فون ساتھ رکھنے والے بچوں کے سروں میں جوئیں پڑسکتی ہیں! یہ تحقیق اوکسفرڈ یونی ورسٹی ہاسپٹلز این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ سے وابستہ ماہرین نے کی ہے۔ اس تحقیق کے لیے ایک سوالنامہ تیار کرکے بچوں کے والدین کو دیا گیا تھا۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والی اس تحقیق کے دوران دو سو سے زائد والدین نے سوالنامہ پُر کرکے تحقیقی ٹیم کو جمع کروایا۔ تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ نصف سے زائد بچوں کے سروں میں پچھلے پانچ سال کے دوران جوئیں پڑچکی تھیں اور ان میں نوّے فی صد سے زائد اسمارٹ فون او رٹیبلٹ استعمال کررہے تھے۔

اس کی وجہ کیا ہے؟َ کیا اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹ واقعی سر میں جوئیں پڑنے کا سبب ہیں؟ کیا ان میں سے جوؤں کے جراثیم نکل کر بچوں کے سروں میں داخل ہوجاتے ہیں اور جوؤں میں بدل جاتے ہیں؟ ان سوالات کا جواب دیتے ہوئے ماہرین کہتے ہیں کہ اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ براہ راست جوئیں پیدا کرنے کا سبب نہیں بنتے، بلکہ جوئیں اس وقت پھیلتی ہیں جب بچے ان آلات کو استعمال کرنے کے لیے اکٹھے ہوجاتے ہیں۔ جب کئی بچے ایک دوست کے اسمارٹ فون کی اسکرین پر نظریں جمائے ہوئے ہوں تو ان کے سر ایک دوسرے سے جُڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ اگر کسی بچے کے سر میں جوئیں ہوں تو اس حالت میں وہ دوسرے بچوں کے سروں میں منتقل ہوسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ سیلفی لینے کے دوران بھی یہ ننھے کیڑے ایک سے دوسرے بچے کے سر میں منتقل ہوسکتے ہیں۔ سیلفی لیتے ہوئے خاص طور سے بچے ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں اور ان کے سر ایک دوسرے جُڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ چناں چہ یہ پوزیشن جوؤں کے انتقال کے لیے آئیڈیل ہے۔

اگر آپ اپنے بچوں کو جوؤں سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو انھیں ہدایت کردیں کہ ان آلات کا استعمال کرتے ہوئے دوستوں کے ساتھ سر جوڑ کر نہ بیٹھیں، اور نہ ہی سیلفی لیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔