- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
کمر کے مہروں کا ہتھوڑے سے علاج کرنے والا ڈاکٹر
کوالا لمپور: مہروں کا درد اس قدر حساس نوعیت کا معاملہ ہوتا ہے کہ ڈاکٹرز اس میں بہت زیادہ احتیاط برتنے کی ہدایت کرتے ہیں اور مہروں کی زیادہ مالش سے بھی منع کرتے ہیں لیکن ملائیشیا کا ایک ڈاکٹر ایسا بھی ہے جو مہروں کا علاج کسی حکیمی یا ڈاکٹری طریقے سے نہیں بلکہ ہتھوڑے کی مدد سے کرتا ہے۔
عام طور پر مہروں کے سرکنے کو دیکھنے کے لیے پہلے ایکس رے یا ایم آر آئی کیا جاتا ہے اور پھر اس کی شناخت کے بعد آپریشن کی ضرورت پڑتی ہے، اس لحاظ سے مہروں کو ہتھوڑے سے بٹھانے کا عمل احمقانہ اور خطرناک دکھائی دیتا ہے۔
لیکن محمد رشدی حسن ایم آر آئی رپورٹ اور ایکس رے پر اعتبار کرنے کے بجائے اپنے ہاتھوں اور انگلیوں سے کمر کے جوڑ اور مہروں کا معائنہ کرکے وہاں سیاہ مارکر سے نشانات لگا دیتے ہیں۔ اس تسلی کے بعد وہ لکڑی کا ٹکڑا اور ہتھوڑا اٹھاتے ہیں اور ضربوں سے کمر کی ڈسک (مہروں) کو درست کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بظاہر اس عمل سے مریض عمر بھر کے لیے بھی اپاہج یا معذور ہوسکتا ہے لیکن رشدی حسن کے مطابق اب تک کسی کو بھی اس علاج سے کوئی مسئلہ نہیں ہوا ہے۔ رشدی حسن بڑے فخر سے یوٹیوب اور فیس بک پر ’اسپائنل ٹیپ‘ کے نام سے اپنی ویڈیو اور تصاویر بھی پوسٹ کرتے ہیں۔
ہڈیوں اور کمر کے مہروں کے ایک ممتاز ماہر ڈاکٹر محی الدین کا اس طریقہ علاج کے حوالے سے کہنا ہے کہ رشدی حسن کی ڈرائنگ بالکل غلط ہیں اور مہروں کا علاج اس طرح سے ممکن ہی نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔