- جان سینا، ٹرپل ایچ اور انڈرٹیکر سعودی عرب میں جوہر دکھانے کو تیار
- باکسر عامر خان 7 مئی کو پاکستان آئیں گے
- مفتاح اسماعیل نے وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھالیا
- عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے سب سے بڑے گماشتے بنے ہوئے ہیں، رانا ثنااللہ
- ارکان اسمبلی کی دہری شہریت کا کیس سماعت کے لیے مقرر
- مائیک پومپیو نے امریکی وزیر خارجہ کے عہدے کا حلف اُٹھا لیا
- شمالی کوریا اور جنوبی کوریا سربراہان کے درمیان 65 سال بعد ملاقات
- انسداد تشدد مرکز برائے خواتین ملتان کے لئے 2 اسپیشل جج تعینات
- لاہور میں پاکستانی آبی حیات کا پہلا میوزیم قائم کردیا گیا
- آئین کا آرٹیکل 62 اور 63 کالا قانون ہے، خورشید شاہ
- کرنل جوزف کے بدلے ڈاکٹر عافیہ کی واپسی
- مالی سال 18-2017، دہشت گردی سے پاکستانی معیشت کو 2 ارب ڈالر سے زائد نقصان
- عام انتخابات سے قبل بلدیاتی ادارے ختم نہیں کیے جا سکتے
- فٹ بال کے جنونی نے اپنی پسندیدہ ٹیم کی شرٹ جسم پر گُدوالی
- زندہ خلیات کو انسانی ہاتھ پر منتقل کرنے والی تھری ڈی مشین
- خدمت ِخلق کی عظمت
- قبولیتِ دعا کے اوقات و مقامات
- قرآنِ کریم کے قصّوں سے راہ نمائی
- اتحادِ امت
- پاکستانی میناؤں میں ایک نئی بیماری کا انکشاف
کمر کے مہروں کا ہتھوڑے سے علاج کرنے والا ڈاکٹر

رشدی حسن لکڑی کا ٹکڑا رکھ کر ہتھوڑے کی ضربوں سے کمر کی ڈسک (مہروں) کو درست کرتا ہے۔ فوٹو: انٹرنیٹ
کوالا لمپور: مہروں کا درد اس قدر حساس نوعیت کا معاملہ ہوتا ہے کہ ڈاکٹرز اس میں بہت زیادہ احتیاط برتنے کی ہدایت کرتے ہیں اور مہروں کی زیادہ مالش سے بھی منع کرتے ہیں لیکن ملائیشیا کا ایک ڈاکٹر ایسا بھی ہے جو مہروں کا علاج کسی حکیمی یا ڈاکٹری طریقے سے نہیں بلکہ ہتھوڑے کی مدد سے کرتا ہے۔
عام طور پر مہروں کے سرکنے کو دیکھنے کے لیے پہلے ایکس رے یا ایم آر آئی کیا جاتا ہے اور پھر اس کی شناخت کے بعد آپریشن کی ضرورت پڑتی ہے، اس لحاظ سے مہروں کو ہتھوڑے سے بٹھانے کا عمل احمقانہ اور خطرناک دکھائی دیتا ہے۔
لیکن محمد رشدی حسن ایم آر آئی رپورٹ اور ایکس رے پر اعتبار کرنے کے بجائے اپنے ہاتھوں اور انگلیوں سے کمر کے جوڑ اور مہروں کا معائنہ کرکے وہاں سیاہ مارکر سے نشانات لگا دیتے ہیں۔ اس تسلی کے بعد وہ لکڑی کا ٹکڑا اور ہتھوڑا اٹھاتے ہیں اور ضربوں سے کمر کی ڈسک (مہروں) کو درست کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بظاہر اس عمل سے مریض عمر بھر کے لیے بھی اپاہج یا معذور ہوسکتا ہے لیکن رشدی حسن کے مطابق اب تک کسی کو بھی اس علاج سے کوئی مسئلہ نہیں ہوا ہے۔ رشدی حسن بڑے فخر سے یوٹیوب اور فیس بک پر ’اسپائنل ٹیپ‘ کے نام سے اپنی ویڈیو اور تصاویر بھی پوسٹ کرتے ہیں۔
ہڈیوں اور کمر کے مہروں کے ایک ممتاز ماہر ڈاکٹر محی الدین کا اس طریقہ علاج کے حوالے سے کہنا ہے کہ رشدی حسن کی ڈرائنگ بالکل غلط ہیں اور مہروں کا علاج اس طرح سے ممکن ہی نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔