چین اور اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیر میں مداخلت پر بھارت اور کٹھ پتلی انتظامیہ بوکھلا گئے

خبر ایجنسیاں  پير 17 جولائی 2017
نوجوانوں کی شہادت پر مکمل ہڑتال، بھارت مخالف مظاہرے روکنے کیلیے قابض اہلکار تعینات۔ فوٹو : فائل

نوجوانوں کی شہادت پر مکمل ہڑتال، بھارت مخالف مظاہرے روکنے کیلیے قابض اہلکار تعینات۔ فوٹو : فائل

سری نگر / ٹورنٹو / نئی دہلی: چین اور اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیر میں مداخلت پر بھارت اور کٹھ پتلی حکومت بوکھلا گئی، بھونڈے الزامات لگانے شروع کردیے۔

مقبوضہ کشمیرکی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھونڈا الزام لگاتے ہوئے کہاہے کہ چین نے بھی مقبوضہ کشمیر میں مداخلت شروع کردی ہے۔ محبوبہ مفتی نے وزیرداخلہ راج ناتھ سے ملاقات کی اور مقبوضہ کشمیر کی سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے بعد گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بیرونی قوتوں نے کشمیر میں مداخلت شروع کردی ہے اور جب تک تمام جماعتیں متحدہ نہیں ہوتیں ہم یہ لڑائی نہیں جیت سکتے۔ انھوں نے کہا کہ چین نے بھی مقبوضہ کشمیرکی صورتحال میں ہاتھ ڈالناشروع کردیاہے۔

دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میںضلع پلوامہ کے علاقوں ترال اور پوہومیں ہزاروں لوگوں نے شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔بھارتی فوجیوں نے مختار احمد لون اور پرویز احمد میر نامی نوجوانوں کو ہفتے کوترال کے علاقے ستورہ میں ایک پر تشدد آپریشن کے دوران شہید کیا تھا۔ شہید نوجوانوں کو آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعروں کی گونج میں آبائی علاقوں آمرآباد اور پوہو میں سپردخاک کردیا گیا۔

لوگوں کی کثیر تعداد کے سبب شہید مختار احمد لون کی نماز جنازہ 3 مرتبہ پڑھی گئی۔ خواتین نے اپنے گھروں کی چھتوں سے شہیدکے جسد خاکی پر گل پاشی کی۔ نوجوانوں کی شہادت پر پلوامہ اور ملحقہ علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ بھارت مخالف مظاہرے روکنے کیلیے علاقے میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

ٹورنٹو میں گزشتہ روز ایک کانفرنس کے دوران کینیڈا کے سیکڑوں شہریوں نے ممتاز کشمیری نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کو شہادت کی پہلی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ کانفرنس کا اہتمام ’فرینڈر آف کشمیر کمیٹی کینیڈا‘ نے کیا تھا۔ بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع کپواڑہ کے 12 دیہات میں شروع کیا جانے والا تلاشی آپریشن اتوار کو مسلسل تیسرے روز بھی جاری رہا۔ آپریشن کے باعث علاقے کے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں2010کی احتجاجی تحریک کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوں کے اہلخانہ نے انصاف کی فراہمی کیلیے پریس کالونی سری نگر میں احتجاجی دھرنا دیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے چین کے بعد اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس کی طرف سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے بارے میں بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ وجدل کوئی کوئی حل نہیں بلکہ اس دیرینہ تنازع کو مذاکرات اور افہام وتفہیم سے ہی حل کیا جاسکتاہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق علی گیلانی نے سیکریٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ اس معاہدے پر عمل درآمدکرانے کے لیے موثر اقدامات کریں۔ انھوں نے کہا کہ بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں تنازع کشمیر فلیش پوائنٹ بنتا جا رہا ہے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں مزید تاخیرعلاقائی امن کیلیے انتہائی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے کہا ہے کہ بندوق اور جنگی مہمات سے مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کیاجاسکتا اور کشمیر میں قیام امن کیلیے فوری اورموثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ سید احمد بخاری نے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے نام ایک خط ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں کشیدہ صورتحال کے باعث بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جبکہ جنت نظیر کشمیرآنسوؤں کی وادی بن چکی ہے۔ انھوں نے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے پر زور دیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔