- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
بھارت کا انوکھا دفتر جہاں ملازمین ہیلمیٹ پہن کر کام کرتے ہیں
بہار: ہیلمیٹ پہن کر موٹرسائیکل چلانے والوں کو تو سب نے ہی دیکھا ہے لیکن بھارت کا ایک دفتر ایسا بھی ہے جہاں ملازم ہیلمیٹ پہن کر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں اور اس کی وجہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔
ٹوٹی ہوئی چھت، چاروں طرف لٹکے بجلی کے تار، میلی دیواریں یہ کسی فلم کا قصہ نہیں بلکہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست بہار میں واقع ایک دفتر کا احوال ہے جہاں کام کرنے والے ملازم اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر فرائض کی انجام دہی کیلئے آتے ہیں اور انہیں اپنی زندگی بچانے کے لئے ہیلمیٹ کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ بھارت کے اس دفتر کے بیچارے ملازمین کے لئے یہ محاورے صادق آتے ہیں کہ ’’احتیاط افسوس سے بہتر ہے اور جان بچی سو لاکھوں پائے۔‘‘
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست بہار میں موتیہاری ضلع کے ارے راج بلاک آفس میں کام کرنے والے ملازموں کو ہر وقت چھت گرنے کا ڈر رہتا ہے جس سے بچنے کے لئے یہاں کے ملازم ہیلمیٹ پہن کر کام کرتے ہیں۔ برسات کے موسم میں بھی بارش کا پانی چھت سے ٹپکتا ہے اور آفس کے اندر آ جاتا ہے، چھت کا پلاستر گرنے سے کئی ملازمین زخمی بھی ہو چکے ہیں، ایسے واقعات سے بچنے کے لئے ملازم ہیلمیٹ پہن کر بیٹھنے پر ہی خود کو محفوظ سمجھتے ہیں۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ دفتر بہت ہی خستہ حالی کا شکار ہے اور یہاں کام کے دوران ہر وقت جان خطرے میں رہتی ہے جب کہ محکمہ بلدیات نے ایک سال قبل ہی اس جگہ کو انتہائی مخدوش قرار دے دیا تھا اور آفس کو یہاں سے کسی دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن ابھی تک ایسا نہیں کیا گیا، ایسے میں یہاں کام کرنا اپنی جان کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے لیکن یہ ہماری مجبوری بھی ہے۔ ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے اور کسی بڑے حادثے کا انتظار کر رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔