دلہن پر دولھا کا تیر؛ چین کی انوکھی رسم کا قصّہ

 منگل 18 جولائی 2017
یہ رسم دولہا اور دلہن میں تاعمر محبت اور وفاداری کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ فوٹو : فائل

یہ رسم دولہا اور دلہن میں تاعمر محبت اور وفاداری کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ فوٹو : فائل

 دنیا بھر کے دیو مالائی داستانوں اور قصے کہانیوں میں آپ نے محبت کے دیوتا کیوپڈ کے تیر کے بارے میں ضرور سنا ہوگا۔

جب کیوپڈ اپنا تیر چلاتا ہے تو محب کو محبوب سے پیار ہوجاتا ہے۔ لیکن چین کے ایک قبیلے میں شادی کی رسومات کے دوران دولہا واقعی دلہن پر تیر چلاتا ہے۔شمال مغربی چین کے صوبہ گانسو کے علاقے سونان عور میں عور قبیلے کے لوگ رہتے ہیں جن کی شادی کی رسوم ساری دنیا سے منفرد ہیں۔

شادی کے پہلے دن کی تقریبات دلہن کے گھر جبکہ اگلے دن کی تقریبات دولہے کے گھر میں منعقد کی جاتی ہیں۔ان تقریبات میں دلہن کو ایک انتہائی خوبصورت اور قیمتی ٹوپی پہنا کر سفید گھوڑے پر بٹھایا جاتا ہے۔ وہ اپنے رشتے داروں کے ساتھ دولہے کے گھر کی طرف روانہ ہوتی ہے۔دولہے والوں نے ایک عروسی خیمہ کھلے میدان میں لگارکھا ہوتا ہے۔ دلہن والے اپنے گھوڑوں پر سوار ہوکر اس خیمے پر علامتی حملہ کرتے ہیں۔

اسی دوران دولہے والے اس خیمے کے تحفظ کے لیے آگے بڑھتے ہیں۔ جب دلہن والے خیمے کے گرد تین چکر پورے کرلیتے ہیں تو رسم کا اختتام ہوجاتا ہے جو اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ دولہا اپنے گھر اور دلہن کی بخوبی حفاظت کرسکتا ہے۔ اس کے بعد تیر برسانے کی رسم ادا کی جاتی ہے۔

دولہا اپنی دلہن پر تین تیر (جن کے سرے نوکیلے نہیں ہوتے اور انہیں اس طرح تیار کیا جاتا ہے کہ وہ کوئی نقصان نہ پہنچا سکیں) چلاتا ہے ۔ اس کے بعد وہ تینوں تیروں اور کمان کو توڑ دیتا ہے۔ یہ رسم دولہا اور دلہن میں تاعمر محبت اور وفاداری کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ تقریب کے آخر میں سب مہمان مل کر گرما گرم نان کباب کھاتے اور ساری رات جاگ کر ناچ گانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

(سعید بٹ)

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔