تحریک انصاف اور(ن) لیگ کے کارکن اخلاقیات کی حدیں پار کرگئے

ویب ڈیسک  منگل 18 جولائی 2017
سپریم کورٹ کے باہر سیاسی کارکنان اپنی قیادت سے محبت اور مخالفین سے نفرت کا اظہار کرنے کےلیے اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ چکے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

سپریم کورٹ کے باہر سیاسی کارکنان اپنی قیادت سے محبت اور مخالفین سے نفرت کا اظہار کرنے کےلیے اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ چکے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

اسلام آباد: آج سپریم کورٹ کے باہر سیاسی کارکنان اپنی سیاسی قیادت سے اظہارِ یکجہتی اور مخالفین کی تذلیل کرنے کےلیے اخلاقیات کی ساری حدیں پار کرگئے۔

ایک طرف سپریم کورٹ  میں پاناما کیس کی سماعت جاری ہے تو دوسری جانب عدالت عظمیٰ کے باہر سیاسی رہنماؤں نے میڈیا کے سامنے عوامی عدالت سجا رکھی ہے جہاں وہ اپنے سیاسی مخالفین کی دھجیاں اُڑانے میں کسی بھی قسم کی اخلاقیات کو خاطر میں نہیں لارہے ہیں۔

اپنے رہنماؤں کے طرزِ عمل کی تقلید کرتے ہوئے سیاسی کارکنان بھی اسی انداز میں اپنے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں جس کا تازہ ترین مظاہرہ آج ایک بار پھر اُس وقت دیکھنے میں آیا جب پاناما کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے باہر موجود مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنان آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی۔

سیاسی کارکنان نے اپنے مخالفین سے گتھم گتھا ہونے کی کوشش بھی کی جسے اسلام آباد پولیس نے فوری مداخلت کرکے ناکام بنادیا اور انہیں ایک دوسرے سے دور کردیا۔

اس کے باوجود پُرجوش سیاسی کارکنان کی جانب سے ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف نازیبا اور بیہودہ نعروں کا سلسلہ جاری رہا جبکہ اس دوران بعض کارکنان اخلاقیات کی حد سے اس قدر گر گئے کہ ایک دوسرے کو گندے اشارے تک کرنے پر اُتر آئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔